خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

ابوظہبی کی عدالت نے دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ میں ملوث 79 افراد کو سزا سناتے ہوئے 10 ملین تک جرمانہ عائد کردیا

خلیج اردو: ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے 79 افراد پر مشتمل ایک منظم مجرمانہ گروہ کو مجرم قرار دیا ہے، جو ایک چینی ویب سائٹ کے جعلی یو آر ایل (یونیفارم ریسورس لوکیٹر) کے ذریعے انٹرنیٹ فراڈ میں مہارت رکھتے تھے۔لوگوں کو سیکیورٹیز بروکریج اور تجارتی خدمات پیش کرنے والی ویب سائٹ اپنے متاثرین کو ان کی سرمایہ کاری کی قیمت کو مختص کرنے کے مقصد سے سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کرتی اور اسکے علاوہ موصول ہونے والی رقوم کے ذرائع کو چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ جیسے جرم کی مرتکب تھی-

عدالت کے فیصلے میں 66 مدعا علیہان کی موجودگی اور 13 دیگر کی غیر حاضری کا احاطہ کیا گیا جو اسی مجرمانہ ادارے کا حصہ تھے، جس میں 72 چینی شہری، ایک اردنی، دو نائجیرین، دو کیمرون، ایک یوگنڈا اور ایک کینیائی شہری شامل تھے۔ انہیں تین سے 15 سال تک قید کی سزا سنائی گئی اورسزا پوری کرنے کے بعد ملک سے جلاوطنی کی سزا سنائی گئی تھی، جبکہ ملزمان سے ضبط کی گئی تمام رقوم کی ضبطگی کے ساتھ ساتھ 200,000 درہم سے لے کر 10 ملین تک جرمانے کے علاوہ ان کے بینک بیلنس، رئیل اسٹیٹ، کاریں، کمپیوٹر، موبائل فون، گھڑیاں اور زیورات کو بھی ضبط کیا گیا۔

ملزمان کسی اور نامعلوم شخص کے ساتھ مل کر سیکیورٹیز ٹریڈنگ میں مہارت حاصل کرنے والی چین میں قائم ویب سائٹ کے انٹرنیٹ پروٹوکول کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے میں ملوث تھے، دوسروں سے تعلق رکھنے والے فرضی پتے کا استعمال کرتے ہوئے متاثرین کو دھوکہ دینے کی نیت سے سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کا لالچ دیا گیا اور اس طرح سے ان کے فنڈز کو مختص کرنا کہ، جس کے بعد منی لانڈرنگ کے جرائم کے ذریعے انکے ذریعہ آمدن کے بارے میں حقیقت کو چھپایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button