متحدہ عرب امارات

ابوظبی: العین کے صحرا میں ایک نوجوان راستہ بھٹک کر جاں بحق

نوجوان کی گاڑی ریگستان میں پھنس گئی تھی،جس کے بعد وہ بھُوک اور پیاس کے باعث دم توڑ گیا

متحدہ عرب امارات کے صحرا بہت جان لیوا ہیں، ماضی میں جب موبائل فونز اورکمیونیکیشن کے جدید آلات نہیں ہوتے تھے، تو ہر سال سینکڑوں افراد صحرا کی بھول بھلیوں میں گُم ہو کر بھُوک اور پیاس کے ہاتھوں اپنی جان گنوا بیٹھتے تھے۔ جدید دور میں ایسے واقعات بہت گھٹ گئے ہیں، تاہم کبھی کبھار ایسا واقعہ پیش آ ہی جاتا ہے۔

خلیج ٹائمز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایک اماراتی نوجوان جو ڈیڑھ ماہ سے گھر سے لاپتا تھا، ا س کا سراغ مل گیا ہے۔ یہ نوجوان العین کے صحرا میں راستہ بھٹک جانے کے باعث اپنی جوان گنوا بیٹھا۔ بدنصیب نوجوان کی موت پانی اور خوراک کمی کے باعث ہوئی ہے۔ پولیس نے صحر ا کے ایک دُور دراز مقام پر نوجوان کی لاش تلاش کر لی ہے۔
یہ نوجوان ال امراء کا رہائشی تھا۔

ابتدائی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ نوجوان کی گاڑی صحرا کی گہری ریت میں دھنس گئی، جس کے بعد وہ اس ویران مقام پر پھنس کر رہ گیا اور بالآخر بھُوک اور پیاس کے ہاتھوں نڈھال ہو کردم توڑ گیا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اس لیے کوئی بات یقین سے نہیں کہی جا سکتی۔ نوجوان کے گھر والوں نے اس کی گمشدگی کے چند روز بعد پولیس میں رپورٹ درج کرا دی تھی۔

تاہم پولیس کو اس کا کئی ہفتوں تک سراغ نہ مل سکا تھا۔ بالآخر اس بدنصیب نوجوان کی لاش صحرا کے ویران مقام سے مل گئی۔ جسے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ متوفی کی نماز جنازہ العین کی المتاویٰ مسجد میں ادا کرنے کے بعد مقامی قبرستان میں اس کی تدفین کر دی گئی۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل سعودی عرب کے انتہائی وسیع اور خوفناک صحرا الربع الخالی میں بھی تین پاکستانی تارکین پھنس گئے تھے، تاہم سیکیورٹی فورسز نے ان تینوں افراد کو موت کے منہ میں جانے سے بچا لیا تھا۔

یہ تینوں پاکستانی صحرا میں اپنی گاڑی پر سفر کر رہے تھے جب ان کی گاڑی کے ٹائرریت کی کئی فٹ گہری تہہ میں دھنس گئے۔ بہت کوشش کے باوجود جب وہ ٹائر ریت سے باہر نکالنے میں ناکام رہے تو انہیں اپنی جان بچانے کی فکر ہو گئی۔ تینوں افراد دو تین روز تک اس وسیع ریگستان میں پھرتے رہے کہ شاید کسی آبادی تک پہنچ جائیں، مگر انہیں کامیابی نہ ہو سکی۔

خوش قسمتی سے ان افراد کے جاننے والے نے عروہ صحرائی مرکز کو اطلاع دی کہ تینوں افراد سے کئی روز سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔ جس کے بعد ان کو ڈھونڈنے کی خاطر ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔ اس ٹیم نے انتھک تلاش سے بالآخر انہیں پچاس کلومیٹر دُور ایک مقام پر تلاش کر لیا۔ ان نوجوانوں کی حالت بھُوک اور پیاس کے مارے بگڑی ہوئی تھی۔ جنہیں فوری طور پر قریبی صحت مرکز میں منتقل کیا گیاتھا۔

الربع الخالی دُنیا کے وسیع و عریض ریگستانوں میں شمار ہوتا ہے۔ کئی ہزار کلومیٹر پر پھیلا یہ صحرا انتہائی ویران اور سنسان ہے جہاں کئی کئی سو کلومیٹر تک انسانی زندگی اور پانی کے سُراغ نہیں مِلتے۔ ماضی میں کئی لوگ اس صحر ا میں بھٹک جانے کے باعث زندگی سے محروم ہو چکے ہیں۔ اس صحرا کی خوفناکی کے حوالے سے کئی داستانیں معروف ہیں۔

Source : link

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button