متحدہ عرب اماراتٹپس

اماراتی ریاست نے ایک ٹریفک خلاف ورزی پر 5400 درہم جرمانے کا اعلان کر دیا

ابوظبی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ بچوں کو اگلی سیٹ پر بٹھانے پر ہزاروں درہم جرمانے کے علاوہ گاڑی ضبط بھی کر لی جائے گی

یو اے ای میں ٹریفک کا بہترین نظام رائج ہے، جس کی وجہ سے یہاں پر ٹریفک حادثات اور ان کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی شرح ہر سال کم ہو رہی ہے۔ تاہم تارکین وطن کو یہ گلہ رہتا ہے کہ انہیں معمولی معمولی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے کے ٹکٹ تھما دیئے جاتے ہیں۔کئی بار ان کی آدھی تنخواہ جرمانوں کی ادائیگی میں ضائع ہو جاتی ہے۔

اب ایک اور ایسی خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم سینکڑوں میں نہیں ، ہزاروں میں ہو گی۔ ابوظبی پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں خبردار کیا ہے کہ گاڑی کی اگلی سیٹ پر بچوں کو بٹھانا ٹریفک قانون کی رُو سے سنگین جرم ہے۔ ایسا کرنا ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ پھر بھی اکثرلوگ اس خلاف ورزی سے باز نہیں آتے اور بچوں کو اگلی سیٹ پر بٹھا کر سفر کرتے ہیں۔

اسی وجہ سے اب ا خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم میں اضافہ کر دیا ہے۔ اگر کسی گاڑی کی اگلی سیٹ پر 10 سال سے کم عمر بچہ بٹھایا گیا تو گاڑی کے مالک پر فوری طور پر 400 درہم کا جرمانہ عائد ہو گا۔ اور گاڑی بھی ضبط کر کے امپاؤنڈمنٹ ایریا میں منتقل کر دی جائے گی۔ ضبط شدہ گاڑی دوبارہ حاصل کرنے کے لیے 5 ہزار درہم کی ادائیگی کرنی پڑے گی۔ اس طرح بچوں کو فرنٹ سیٹ پر بٹھانے کی غلطی کا خمیازہ 54 سو درہم کی ادائیگی کی صورت میں بھرنا پڑے گا۔

ابوظبی پولیس نے مزید بتایا ہے کہ اگر ضبط کی جانے والی گاڑی کا مالک 3 ماہ کے اندر 5 ہزار درہم کی رقم ادا کر کے گاڑی واپس نہیں حاصل کرتا ہے تو ایسی صورت میں اس کی گاڑی کو نیلامی کے ذریعے فروخت کر دیا جائے گا۔ والدین یا سرپرستوں کو چاہیے کہ وہ 10 سال سے چھوٹی عمر کے بچوں کو گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بٹھائیں اور انہیں سیٹ بیلٹ بھی لازمی باندھیں۔ اگر بچے کی عمر 4 سال سے کم ہے تو انہیں مخصوص بے بی سیٹ میں بٹھایا جائے۔ واضح رہے کہ بچوں کوکار کی اگلی سیٹ پر بٹھانے پر جرمانے کی رقم میں اضافے اور گاڑی ضبط کرنے کے قانون کا نفاذ ستمبر 2020ء میں کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button