متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں کرایہ داری قانون : کرایہ دار اگر ولا کو سبلیٹ کرنے یا غیر قانونی پارٹیشن بنانے کے لیے 300,000 درہم ادا کرے گا

خلیج اردو
ابوظبہی: ابوظہبی کے ایک کرایہ دار جس نے ایک ولا کو غیر قانونی طور پر تقسیم کیا اور اسے چار فیمیلیز میں تقسیم کیا۔ ان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مالک مکان کو نقصانات کے معاوضے میں 300,000 درہم ادا کرے۔

مالک مکان نے کرایہ دار کے خلاف اپنے ولا کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج کرایا اور درخواست میں دعویٰ کیا کہ نقصان اس وقت ہوا جب کرایہ دار نے ولا کو تقسیم کیا اور اس کی رضامندی کے بغیر اسے دوسرے خاندانوں میں جمع کر دیا۔

شکایت کنندہ نے یہ بھی دلیل دی کہ یہ ابوظہبی میں ہاؤسنگ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

مالک مکان نے مطالبہ کیا تھا کہ کرایہ دار اسے اپنے ولا کو پہنچنے والے نقصانات کے معاوضے کے طور پر 510,000 درہم ادا کرے کیونکہ اس کی مرمت اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔

مالک مکان نے عدالت سے کرایہ دار کو جائیداد چھوڑنے پر مجبور کرنے کی بھی استدعا کی۔

کرایہ دار نے عدالت میں مالک مکان کے دعووں سے انکار کر دیا اور اس بات پر زور دیا کہ عدالت کے پہلے حکم نے کیس کو خارج کر دیا تھا لیکن جج نے ان کے دعووں کو مسترد کر دیا۔

ایک انجینئرنگ ماہر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہ نے گھر کو چار حصوں میں ترمیم اور اضافے کے ساتھ تقسیم کیا اور اسے چار خاندانوں کو ذیلی کرایہ پر دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق گھر کی تزئین و آرائش اور دیکھ بھال کی لاگت 300,000 درہم سے زیادہ تھی۔

فیملی کورٹ نے سول اور انتظامی دعووں کے لیے فیصلہ دیا کہ مدعا علیہ نے ہاؤسنگ قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور تبدیلیوں کے نتیجے میں ولا کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

جج نے مدعا علیہ کو ہرجانے کے معاوضے میں شکایت کنندہ کو 300,000 درہم ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کرایہ دار سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ مالک مکان کے قانونی اخراجات ادا کرے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button