متحدہ عرب امارات

کیا آپ سڑک پر انتہائی سست رفتاری سے سفر کرتے ہیں؟ آپ کو جرمانہ ہوسکتا ہے

خلیج اردو
25 ستمبر 2021
دبئی : جیسے تیزرفتار باعث ہلاکت ہے ایسے ہی دبئی میں کم رفتار سے گاڑی چلانا بھی حادثے کی وجہ بن سکتی ہے۔ لوگ اکثر تیز رفتاری کو لاپرواہی سمجھتے ہیں لیکن دبئی کی کشادہ اور ہموار سڑکوں پر کچھوئے کی رفتار سے چلنا خطرے سے خالی نہیں۔

دبئی میں چیف ٹریفک پراسیکوٹر نے ایک انلائن کانفرنس کے دوران ان ڈرائیوروں کو سڑک کے کچھوئے کے نام سے یاد کیا ہے۔ اس کانفرنس میں مکالمہ کیا گیا کہ سڑک کے ان کچھووں سے کیسے نمٹا جائے۔

تیز رفتار لین پر کم رفتار سے ڈرائیونگ کرنے سے خطرہ پیدا ہوتا ہے انہیں انتہائی دائیں جانب چلنا ہوگا۔ اس طرھ سے اگر ایک گاڑی اگلے سست رفتار گاڑی کو ٹکرا جاتی ہے تو ایک لمبی لائن میں گاڑیون کے ٹکرانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

پراسیکوٹر الفلاسی نے کہا ہے کہ ایک سست رفتار گاڑی پر سے ایک تیز رفتار گاڑی اورٹیک کرنے کی کوشش کررہی ہوتی ہے کہ ڈرائیور اچانک ایسی گاڑی کے پھیچے آتا ہے تو وہ اسے پھیچے سے ہٹ کرے گا۔

دبئی ٹریفک قانون کے مطابق وہ افراد جو بائیں لین پر کم رفتار میں گاڑی چلانے والے کو چارسو درہم کا جرمانہ کیا جائے گا۔ الفلاسی نے ڈرائیوروں سے کہا کہ ایسے افراد سے سختی نہ کی جائےبلکہ ان کی شکایت پولیس کو کی جائے۔

دبئی میں عام طور پر سڑکیں ہائی وے ہیں اور متحدہ عرب امارات اسپیڈن کیمرہ سے بھرا ہوا ہے۔ اکثر اوقات انہیں مقررہ کم رفتار سے اوپر کی صورت میں سیٹ کیا گیا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر مقررہ رفتار سو کلومیٹر فی گھنٹہ ہے تو اسے ایک سو اکیس کلومیتر فی گھٹہ کے رفتار پر سیٹ کیا جاتا ہے۔

اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے جمال نے بتایا کہ ان کا دوست ایک سو بیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کررہا تھا جبکہ حدرفتار ایک سو بیس کلومیٹر ہے۔ ایک اور ڈرائیور نے جس نے بیس کلومیٹر کے گریس پیریڈ کا فائدہ نہین اٹھایا وہ میرے دوست کو دوسرے لین سے اورٹیک کرنے پر مجبور کر گیا۔ یوں میرے دوست نے پولیس کو شکایت کی۔

جب شکایت کے حل کیلئے کہا گیا تو اس ڈرائیور نے بتایا کہ وہ تو اپنے مقررہ رفتار سے گاڑی چلارہا تھا جو ایک سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار ہے۔

اس کے جواب میں پراسیکوٹر نے بتایا کہ بائیں جانب کے لین پر ڈرائیور کو راستہ دینا لازمی ہے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ پیچھے سے آنے والا ڈرائیور جلدی میں کس وجہ سے ہے اور کیا ان کو کوئی ایمرجنسی ہے۔ یہ کوئی عزر نہیں کہ وہ اپنی حدرفتار میں گاڑی چلہا رہا تھا۔

قانون کے مطابق اگر ایسی گاڑی چلائی جائے تو کسی کیلئے خطرہ پیدا کرے تو دو ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا جبکہ مناسب فاصلہ برقرار نہ رکھنے کی صورت میں چار سو درہم کا جرمانہ ہوگا۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button