متحدہ عرب امارات

خبردار : متحدہ عرب امارات میں خطرناک گروپ کی جانب سے آُپ کو جاسوسی کیلئے استعمال کیا جا سکتا

خلیج اردو
15 دسمبر 2020
دبئی: امریکہ میں قائم سائبرسیکیوریٹی فرم نے انکشاف کیا ہے کہ میلویئر کی تین نئی شکلیں متحدہ عرب امارات اور مشرق وسطی کے دیگر ممالک میں لوگوں کو فیس بک ، ڈراپ باکس ، گوگل ڈوکس اور سمپلینیٹ کے ذریعے جاسوسی مہم کیلئے نشانہ بنانے میں ہیں۔

بوسٹن کے میں قائم مذکوروہ سائبرسیکورٹی فرم کے مرکزی دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کو جاسوسی کیلئے استعمال کیا گیا ان کی بڑی تعداد متحدہ عرب امارات میں عربی بولنے والی تھی اور یہ پہلا موقع ہے جب مولارٹس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ لوگوں کو نششانہ بنایا۔

مولیرٹس ایک پولیٹیکل موٹیویٹڈ خطرناک گروہ ہے جو 2012 کے بعد سے سرگرم عمل ہے ، جس نے بنیادی طور پر مشرق وسطی ، یورپ اور امریکہ میں لوگوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اس مہم میں ایسے دستاویزات کا استعمال کیا گیا ہے جس میں موجودہ مشرق وسطی کے واقعات سے متعلق مختلف موضوعات شامل ہیں ، جن میں اسرائیلی امریکہ تعلقات ، حماس انتخابات ، فلسطینی سیاستدانوں کے بارے میں خبروں اور امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو ، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور خلیجی ممالک کے دیگر علاقائی واقعات کے بارے میں سنسی خیر معلومات شامل ہیں۔ جس کا مقصد بنیادی طور پر فلسطینی علاقوں ، متحدہ عرب امارات ، مصر کے ساتھ ساتھ ترکی کو بھی نشانہ بنانا ہے۔

سائبرسیزن کے سی ای او اور شریک بانی نے کہا کہ یہ خطرناک گروپ جائز خدمات سے منسلک ممکنہ طور پر بدنیتی پر مبنی نیٹ ورک ٹریفک کو بڑھانے کیلئے مختلف کمانڈ فراہم کرنے کا بہانہ کرتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button