ٹپسخلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

کیا میں متحدہ عرب امارات میں غیر اماراتی ہوتے ہوئے خود حاضر ہوئے بغیر کمپنی کا قیام یا سرمایہ کاری کر سکتا ہوں؟

خلیج اردو: آپ کے ان سوالات کے مطابق، یہاں تجارتی کمپنیوں پر 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 32 کی دفعات لاگو ہوتی ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں، ایک ایکسپییٹ، کمپنیز قانون کے آرٹیکل 2 کے مطابق ایک نیا ادارہ قائم کر سکتا ہے یا کسی موجودہ ادارے کے حصص خرید سکتا ہے۔

قانونی ادارہ قائم کرنے یا کسی موجودہ قانونی ادارے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے آپ کے لیے متحدہ عرب امارات میں جسمانی طور پر موجود ہونا لازمی نہیں ہے۔ آپ اپنی پسند کے کسی بھی شخص کو جو متحدہ عرب امارات میں موجود موجود ہو، اسکو اپنی طرف سے کام کرنے کے لیے ایک نوٹری شدہ اور قانونی طور پر پاور آف اٹارنی جاری کر سکتے ہیں۔

متبادل کے طور پر، آپ وزٹ یا ٹورسٹ ویزا پر متحدہ عرب امارات آ سکتے ہیں تاکہ کسی ادارے کو شامل کرنے کے لیے متعلقہ طریقہ کار کو مکمل کیا جا سکے یا متحدہ عرب امارات میں موجود کسی بھی ادارے میں سرمایہ کاری کر سکیں۔

اگر آپ متحدہ عرب امارات میں کسی ادارے میں صرف شیئر ہولڈر/ پارٹنر بننا چاہتے ہیں تو آپ کے لیے متحدہ عرب امارات کے رہائشی ویزا کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، اگر آپ متحدہ عرب امارات میں کسی اینٹٹی کے شیئر ہولڈر/ پارٹنر اور مینیجر ہیں، تو آپ کے پاس متحدہ عرب امارات کے کسی بھی بینک کے ساتھ لین دین کرنے کے لیے ایک درست یو اے ای کا رہائشی ویزا اور رہائشی شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے تاکہ ادارہ اپنا بینک اکاؤنٹ کھول کر آپریٹ کرسکے اور متحدہ عرب امارات میں کسی بھی مقامی اور وفاقی حکام کے ساتھ اینٹٹی کے نام پر نمائندگی اور لین دین کرنا ممکن ہو۔

اگر آپ کسی ادارے میں صرف شیئر ہولڈر/ پارٹنر بننے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس کے مینیجر نہیں ہیں تو آپ متحدہ عرب امارات میں اپنے مجوزہ کاروبار کا انتظام کرنے کے لیے ایسے فرد کو پاور آف اٹارنی جاری کر کے ادارے کا مینیجر مقرر کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ منیجر کو متحدہ عرب امارات کا ایک درست رہائشی ویزا اور متحدہ عرب امارات کے رہائشی شناختی کارڈ کی ضرورت ہوگی۔

یہاں اس امر کی سفارش کی جاتی ہے کہ آپ اس معاملے پر متحدہ عرب امارات میں مقیم کسی وکیل سے مزید قانونی مشورہ لیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button