خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں کوروناکیسز اوراموات میں نمایاں کمی ہوئی ہے: ڈاکٹر طاہر الامیری

خلیج اردو: نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر طاہر الامیری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔

کویڈ۔19 وباء کے بارے میں متحدہ عرب امارات حکومت کی میڈیا بریفنگ کے دوران الامیری نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ بحران سے نمٹا اور بین الاقوامی اشاریوں کے مطابق یہ اس وبائی مرض سے نمٹنے کے کامیاب ترین نمونوں میں سے ایک بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے قومی تزویراتی مقاصد کا کامیاب نفاذ تمام شعبوں کے موثر کردار اور ذمہ داریوں کی وجہ سے ہے اور یہ ملک کے فعال منصوبوں اور جامع حکمت عملیوں کا نتیجہ ہے جس کا مقصد وبائی مرض پر قابو پانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام عالمی سطح پر وبائی مرض کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں اور صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی حکومت معاشرے کی صحت اور حفاظت کے تحفظ کے لیے اپنے پروٹوکولز اور طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ متحدہ عرب امارات نے رمضان المبارک 2022 کے مقدس مہینے کے دوران معاشرے کی صحت اور حفاظت کے تحفظ کے لیے افطار خیموں کے لیے ایک پروٹوکول کا اعلان کیا ۔

پروٹوکول میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ افطار خیموں کے انعقاد کی پیشگی اجازت امارات ریڈ کریسنٹ (ERC) سے حاصل کی جانی چاہیے جبکہ اس بات پر غور کیا جائے کہ ہر امارات میں مقامی ہنگامی، بحران اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں متعلقہ حکام کی نمائندگی کرتی ہیں اور اس کے قیام، تعداد اور مقام کی منظوری دے سکتی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پروٹوکول میں یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ خیموں کا کھلا ڈیزائن یا ایئر کنڈیشنگ ہونا چاہیے۔خیموں کو متعلقہ حفاظتی اور روک تھام کے معیارات کے مطابق ہونا چاہیے، لوگوں کو اب بھی ایک میٹر کا محفوظ فاصلہ برقرار رکھنا چاہیے اور سیکورٹی اہلکار یا رضاکار داخلے اور خارجی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے دستیاب ہونا چاہیے۔

پروٹوکول میں کہا گیا ہے کہ افطار سے دو گھنٹے پہلے خیمے کھلے رہیں گے تاکہ زیادہ ہجوم سے بچا جا سکے۔ گرین پاس سسٹم نافذ کیا جائے گا اور فیس ماسک اور سینیٹائزر فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسپوزایبل کپ، نیپکن اور پلیٹیں استعمال کی جائیں گی۔ الامیری نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی کامیابیوں کی حفاظت کی ذمہ داری باہمی ہے اور اس سلسلے میں معاشرے نے کلیدی کردار ادا کیا

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button