متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے سے متعلق احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی پر آپ کو بھاری جرمانہ اور قید کی سزا دی جا سکتی ہے

قوانین کی تیسری بار خلاف ورزی کرنے والے کو چھ ماہ قید یا ایک لاکھ درہم جرمانہ کیا جا سکتا ہے

قوانین کی تیسری بار خلاف ورزی کرنے والے کو چھ ماہ قید یا ایک لاکھ درہم جرمانہ کیا جا سکتا ہے

تفصیلات کے مطابق ایک اعلی عہدیدار نے ہفتہ کو متنبہ کیا کہ گذشتہ ماہ اعلان کردہ کوویڈ 19 احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے جرمانے کی تازہ ترین فہرست متحدہ عرب امارات میں نافذ العمل ہے۔ یہ  اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب رات کے وقت نقل و حرکت پر پابندی ختم ہونے کے بعد حکام نے احتیابی تدابیر کی خلاف ورزیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا۔

فیڈرل پبلک پراسیکیوشن ایمرجنسی ، کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر کمیٹی کے قائم مقام سربراہ سالم ال الزبی نے کہا: "خلاف ورزی کو دہرانے والے افراد کے لئے جرمانے میں دس دگنا اضافہ کیا جائے گا۔ تیسری مرتبہ مجرموں کو چھ ماہ تک جیل کی سزا ہوسکتی ہے اور۔ / یا کم سے ایک لاکھ جرمانہ۔ ”

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے سے متعلق بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں جرمانوں کی لسٹ مندرجہ ذیل ہے:

اجتماعات ک میزبانی اور لوگوں کو مدعو کرنے کی صورت میں 10000 درہم جرمانہ

بحثیت مہمان کسی اجتماع میں شرکت کرنے کی صورت میں 5 ہزاز درہم جرمانہ

ایک گاڑی میں تین سے زیادہ افرا کے سفر کرنے کی صورت میں 3 ہزار درہم جرمانہ

قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے نجی ٹیوٹرز کو 30 ہزار درہم اور جو ٹیوٹر کو مدعو کرے گا اسے 20 ہزار درہم جرمانہ

ہوٹلوں اور دوکانوں پر سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنے کی صورت میں ہر فرد کو 3 ہزار درہم اور ادارے کے مالک ہو 5 ہزار درہم جرمانہ ہو گا۔

کام کی جگہ پر ماسک نہ پہننے کی صورت میں کمپنی کو 5 ہزار درہم اور ملازم کو 5 سو درہم جرمانہ ہو سکتا ہے

مزید برآں

گھر میں قرنطینہ کرنے کے لیے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں 50 ہزار درہم جرمانہ

جن کو کورونا ہوگیا ہے اگر وہ ٹریکنگ کے لیے بنائی گئی اپلیکیشن ڈاؤنلوڈ نہیں کرتے اور سمارٹ فون اپنے ساتھ نہیں رکتھے تو انہیں 10 ہزار درہم جرمانہ کی سزا دی جا سکتی ہے

ٹریکنگ دیوائس میں کسی قسم کی غیر قانونی تبدیلی کی صورت میں 20 ہزار درہم جرمانہ

کووڈ ٹیسٹ کروانے سے انکار کی صورت میں 5 سو درہم جرمانہ

 

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button