متحدہ عرب امارات

سعودی عرب میں خانہ کعبہ کو کرونا وباء کے بعد پہلی مرتبہ مکمل صلاحیت پر کھول دیا گیا

خلیج اردو
17 اکتوبر 2021
مکہ : مسلمانوں کے مقدس شہر مکہ میں پہلی مرتبہ خانہ کعبہ کو مکمل صلاحیت میں کھول دیا گیا ہے۔ اب کروبا وباء کے بعد پہلی مرتبہ عبادت گزار کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہو پائیں گے۔

مسجد الحرام میں کام کرنے والے خادمین نے فرش پر بنے ان نشانات کو ہٹا دیا ہے جو لوگوں کو مسجد کے اندر اور اس کے ارد گرد سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی طرف رہنمائی کرتے ہیں ۔

سعودی سرکاری پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ احتیاطی تدابیر کو آسان بنانے اور حجاج کرام اور جامع مسجد میں زائرین کو مکمل گنجائش کی اجازت دینے کے فیصلے کے مطابق ہے۔

اتوار کی صبح کی تصاویر اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ شانہ بشانہ نماز پڑھ رہے ہیں ۔ نمازیوں کی سیدھی قطاریں بنی ہوئی ہیں جو کہ مسلمان نماز ادا کرنے میں قابل احترام ہیں۔

کرونا وائرس کی وجہ سے سماجی دوری سمیت مختلف پروٹوکول اپنائے گئے۔ حکام نے کہا ہے کہ سیاحوں کو کورونا وائرس کے خلاف مکمل طور پر ویکسین دی جانا ضروری ہے اور انہیں مسجد کے اندر ماسک پہننے کی ہدایت کی ہے۔

اس دورانئے میں کعبہ کو کارڈن آف کیا گیا تھا۔

سعودی عرب نے اگست میں اعلان کیا ہے کہ وہ بیرون ملک سے ویکسین شدہ افراد کو عمرہ کی ادائیگی قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔

عمرہ کسی بھی وقت ادا ہو سکتا ہے اور عام حالت میں دنیا بھر سے لاکھوں زائرین یہاں آتے ہیں۔ اس کے برعکس حج زندگی میں ایک بار صاحب استطاعت پر فرض ہے۔

اس سال جولائی میں ہونے والے حج میں دنیا بھر سے ساٹھ ہزار شہریوں کو حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی جو سعدودی عرب سے تعلقو رکھتے تھے۔

کرونا وائرس کی وباء نے 12 بیلین ڈالر سالانہ ہونے والے اس سرمایہ کو متائثر کیا ہے۔

سعودی حکمران حج اور عمرہ کے زائرین کیلئے ایک اعزاز سمجھتے ہیں جس کیلئے خادم حرمین شرفین کے پاس ایک بڑی سیاسی طاقت بھی ہوتی ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button