متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں ایئرپورٹس پر کورونا کے مشتبہ کیسز کی تشخیص کے لیے سونگھنے والے کتوں کا استعمال شروع

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات کی وزارت داخلہ کی جانب سے تصدئق کی گئی ہے کہ شارجہ اور ابوظہبی کے ایئرپورٹس پر کورونا کے مشتبہ مریضوں کی تشخیص کے لیے سونگھنے والے کتوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

وزارت داخلہ کے زیر سرپرستی تربیت پانے والی اسپیشل ٹٰیم نے سونگھنے والے کتوں کا استعمال شروع کردیا ہے، اور ابتدائی طور پر کورونا کی مسافروں میں مشتبہ کسیز کا پتہ لگانے کے لیے یہ کتے ابوظہبی اور شارجہ کے ایئرپورٹس پر استعمال کیے جارہے ہیں۔

کتے کورونا کے مشتبہ کیس کا کیسے پتہ چلاتے ہیں؟

وزارت دفاع کی جانب سے اپنے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بارڈر کراسنگز پر تربیت یافتہ کتوں نے کورونا کے کیسز کا پتہ لگانا شروع کر دیا ہے۔ جس کے لیے مسافروں کی بغلوں سے نمونے لیے جاتے ہیں اور پھر انہیں مخصوص میڈیکل ڈیوائسوں میں ڈال ایک الگ کمرے میں رکھ دیا جاتا ہے۔ اور پھر سونگھنے والے کتے کچھ سیکنڈوں میں کورونا کے مشتبہ کیس کی نشاندہی کر دیتے ہیں۔

شارجہ پولیس کے کے 9 سیکورٹی انسپیکشن ڈیپارٹمنٹ سربراہ لیفٹیننٹ کرنل ڈاکٹر احمد عادل المامری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ٹریننگ کے دوران کتوں کو کورونا کے مشتبہ کسیز کی سونگھ کر تلاش کرنے کی ٹریننگ دی گئی ہے۔ اور اس مقصد کے لیے انہیں ایک مخصوص کمرے میں ٹیسٹوں کے نمونے سونگھنے کی تربیت دی گئی تھی۔

مزیدبرآں، کتوں کی جانب سے تلاش کیے گئے کورونا کے مشتبہ کیسز میں 92 فیصد درست ہوتے ہیں۔

وزارت داخلہ کتوں کے استعمال سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کتوں کو کورونا کے تشخیص کے لیے استعمال کا فیصلہ ان کتوں کی دیگر بیماریوں جیسا کہ ٹی بی اور ملیریا کی تشخیص میں کامیابی سے استعمال کو دیکھتے ہوئے ہوئے کیا گیا۔

اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے وزارت داخلہ نے مختلف ملکوں کے اور ماہرین کے ساتھ کتوں کے استعمال کے حوالے ورک شاپس منعقد کیں۔

وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ  سونگھنے والے کتے اپنی سونگھنے کی شاندار حس کی وجہ سے دیگر کتوں سے بہتر ہوتے ہیں اور انہیں اسی لیے مختلف مقامات پر سیکیورٹٰی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button