متحدہ عرب امارات

جانیے یو اے ای میں لگائی جانے والی کورونا ویکسین کو ہسپتالوں میں کیسے اسٹورکیا جارہا ہے

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات میں چینی کمپنی سینوفارم کی تیار کردہ کورونا ویکسین کو عام عوام کو لگانے کے لیے منظور کیے جانے کے بعد ملک بھر میں سرکاری اور نجی طبی مراکز نے ویکسین لگانی شروع کر دی ہے۔

ویکسین لگائے جانے کی اس مہم کے آغاز کے ساتھ عوام میں خوشی اور امید کی لہر دھوڑ گئی ہے۔ اور جو لوگ اب تک ویکسین لگوا چکے ہیں وہ خوش اور پر سکون ہیں اور حکومت کا شکرگزار ہیں۔

لیکن آیئے جانتے ہیں کہ جو ویکسین یو اے ای میں لگائی جا رہی ہے اسے ہسپتال کیسے محفوظ کر رہے ہیں؟

متحدہ عرب امارات میں منظور کی جانے ویکسین چین کی کمپنی سینوفارم کیجانب سے تیار کی گئی ہے۔ اور جولائی میں اس ویکسین کے متحدہ عرب امارات میں فیز تھری کے تجربات کا آغاز ہوا تھا۔

ان تجربات میں یو اے ای بھر سے 31 ہزار افراد نے شرکت کی تھی۔

تجربات ابتدائی نتائج کے مطابق ویکسین کورونا کے خلاف 86 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ ان حوصلہ افزا نتائج کے بعد یو اے ای حکومت نے ویکسین کو عام  افراد کو لگانے کے لیے منظور کر لیا تھا اور اب ویکسین عوام کو لگائی جا رہی ہے۔

آیئے جانتے ہیں کہ اس ویکسین کو ہسپتالوں کے اندر کیسے اسٹور یا محفوظ کیا جا رہا ہے۔

فائزر اور موڈرنا ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے منفی درجہ حرارت کی ضرورت پڑتی ہے۔ لیکن اس کے برعکس سینوفارم ویکسین کو عام فریج کے درحہ حرارت یعنی 2 سے 8 ڈگری پر اسٹور کیا جا سکتا ہے۔ لہذا فائزر اور موڈرنا کی  طرح اس ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے ڈیپ فریزر کی ضرورت نہیں پڑتی اور ہسپتال اس ویکسین کو آسانی سے محفوظ بناسکتے ہیں۔

یعنی ہستپالوں کو اس ویکسین کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے اسٹوریج انفراسٹریکچر میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کرنی پڑی۔

اس ویکسین کو دیگر بیماریوں کی ویکسین کی طرح عام فریج میں دیگر ویکیسینز کے ساتھ ہی محفوظ کیا جا رہا ہے۔

تاہم، درجہ حرارت کی تربیت یافتہ اسٹاف کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کی جاتی ہے۔

یو اے ای حکام کی اس ویکسین کے تجربات یو اے ای میں کروانے کے فیصلے کے حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے فائزر اور موڈرنا کے برعکس یو اے ای حکام کا سینوفارم ویکسین کے فیز تھری کے تجربات کروانے فیصلہ بہت دانشمندانہ تھا۔

کیونکہ اس ویکسین کو محفوظ بنانا آسان ہے اور اب چھوٹے سے چھوٹا کلینک بھی اسے آسانی سے محفوظ بنا سکے گا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button