متحدہ عرب امارات

تیز لین میں گاڑی چلانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے 6 ٹریفک قوانین، کم رفتار ڈرائیوروں کو سڑکوں، شاہراہوں کی سب سے بائیں طرف والی لین استعمال نہیں کرنی چاہیے، خلاف ورزی پر 400 درہم جرمانہ ہوگا

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں کئی ڈرائیور ہائی ویز پر بائیں طرف کی سب سے زیادہ لین یعنی فاسٹ لین میں گاڑی چلانے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ دوسرے الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ حدرفتار جس کی قانونی اجازت ہے، کے حساب سے وہ سفر کررہے ہوتے ہیں۔ یہ رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔

ملک میں ٹریفک کے متعدد قواعد موجود ہیں جو فاسٹ لین کے استعمال کو کنٹرول کرتے ہیں اور خلاف ورزیوں پر ڈرائیوروں کو 400 درہم تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔پورے ملک میں پولیس فورسز نے ماضی میں کمیونٹی کو بائیں لین کے استعمال کے صحیح طریقے کے بارے میں آگاہی دینے کے لیے مہمات شروع کی ہیں۔

ذیل میں ان قواعد کی مکمل فہرست ہے جن پر آپ کو عمل کرنا چاہیے۔

دبئی پولیس کے مطابق فاسٹ لین اس وقت تک استعمال نہیں کی جانی چاہیے جب تک کہ آپ کسی دوسری گاڑی کو اوور ٹیک نہ کر رہے ہوں۔ اس کا استعمال ہنگامی گاڑیوں اور اوور ٹیکنگ تک محدود ہے۔ یہاں پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو ہے جو اس اصول کی وضاحت کرتی ہے۔

مقرر کی گئی رفتار سے گاڑی چلانے والے ڈرائیوروں کو تیز رفتار لین استعمال نہیں کرنی چاہیے۔یہاں تک کہ اگر آپ اسپیڈ ٹریک پر رفتار کی حد کے اندر گاڑی چلا رہے ہیں تو آپ گاڑی چلانے والوں کو راستہ دینے سے انکار نہیں کر سکتے جو آپ کو اوور ٹیک کرنا چاہتے ہیں۔

پولیس افسران 400 درہم جرمانہ اور 4 بلیک پوائنٹس ان گاڑی چلانے والوں کے خلاف جاری کر سکتے ہیں جو سڑک کے پیچھے یا بائیں طرف سے آنے والی گاڑیوں کو راستہ دینے میں ناکام رہتے ہیں۔ ابوظہبی پولیس نے اس سے قبل ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں پیچھے سے آنے والی گاڑی کو راستہ نہ دینے کے خطرات کو اجاگر کیا گیا تھا۔

تیز رفتار لین میں اوور ٹیک کرنے والے موٹرسائیکل ٹیلگیٹ نہیں کر سکتے۔ سامنے والی گاڑی سے محفوظ فاصلہ برقرار رکھنے میں ناکامی کے نتیجے میں 400 درہم جرمانہ ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ دبئی میں ڈلیوری رائیڈرز کو فاسٹ لین استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button