متحدہ عرب امارات

خبردار، ابوظہبی میں ان ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر  50 ہزار درہم جرمانہ ہو سکتا ہے

 

خلیج اردو آن لائن:

ٹریفک سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے ابوظہبی پولیس کی جانب ٹریفک قوانین کی متعدد خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

دبئی پولیس کی جانب سے 5 ایسے قوانین کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری جرمانے ہو سکتے ہیں۔

ان 5 خلاف ورزیوں میں پہلی خلاف ورزی سنگل توڑنا ہے جس مرتکب ہونے والے ڈرائیور پر 51 ہزار درہم جرمانہ ہوگا  اور دوسری بڑی خلاف ورزی سڑک پر ریس لگانا ہے جس کا مرتکب ہونے والے شخص پر 50 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ان قوانین کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  • سگنل توڑنے کی صورت میں عام طور پر 1 ہزار درہم جرمانہ عائد ہوگا اور 12 بلیک پوائنٹ دیے جائیں، 6 ماہ کے لیے ٹریفک لائسنس ضبط کر لیا جائے گا اور 30 دنوں کے لیے گاڑی ضبط ہو سکتی ہے۔ اور گاڑی کو چھڑوانے کے لیے 50 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
  • جبکہ پولیس کی گاڑی کے ساتھ ٹکرانے اور نقصان کرنے کی صورت میں گاڑی ضبط ہوگی جسے چھڑوانے کے لیے 50 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
  • غیر منظور شدہ روڈ ریس میں شرکت کرنے کی صورت میں گاڑی ضبط کی جائے گی اور اس واپس حاصل کرنے کے لیے 50 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
  • خطرناک طریقے سے گاڑی چلانے کیصورت میں گاڑی ضبط ہوگئی تو چھڑوانے کے لیے 50 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

دیگر قوانین اور انکی خلاف ورزی پر ہونے والے جرمانوں کی تفصیل درج ذیل ہے:

  • گاڑی کے انجن یا چیسس میں غیر مںظور شدہ تبدیلیاں کرنے کی صورت میں گاڑی ضبط کی جائے گی اور گاڑی کو چھڑوانے کے لیے 10 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
  • 10 سال سے کم عمر بچوں کو گاڑی میں اگلی نشست پر بیٹھانے کی صورت میں 5 ہزار درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط ہوگی۔
  • تیز رفتاری، اچانک موڑ کاٹنے، مناسب فاصلہ نہ رکھنے، اور پیدل سواروں کو راستہ نہ دینے کی صورت میں ہونے حادثے کا باعث بننے پر 5 ہزار درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط ہو سکتی ہے۔
  • طے شدہ حد رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار پر گاڑی چلانے کی صورت میں 5 ہزار درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط ہو سکتی ہے۔
  • اگر تمام جرمانے 7 ہزار سے تجاوز کر جاتے ہیں تو گاڑی ضبط کر لی جائے گی۔ اور گاڑٰی چھڑوانے کے لیے تمام جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button