متحدہ عرب امارات

دبئی : پولیس میں ملازمت نہ دینے پر ایشیائی خاتون برہم ‘ پولیس اہلکار سے ہاتھا پائی

31 سالہ ایشیائی خاتون کو ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار پر جسمانی حملہ کرنے کے جرم میں تین سال قید اور ملک بدری کی سزا سنائی گئی

دبئی میں پولیس میں ملازمت نہ دینے پر ایشیائی خاتون برہم ہوگئی ، پولیس اہلکار سے ہاتھا پائی کردی ، 31 سالہ ایشیائی خاتون کو ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار پر جسمانی حملہ کرنے کے جرم میں تین سال قید اور ملک بدری کی سزا سنائی گئی ۔ یو اے ای کے خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون گزشتہ مئی میں ایک پولیس سٹیشن گئی تھی اور مرد ڈیوٹی افسر سے ایشیائی زبان میں بات کی تھی ، ایک مترجم نے کہا کہ وہ اسٹیشن پر ملازمت کرنا چاہتی تھی ، کیوں کہ وہ پولیس کے ساتھ کام کرنا چاہتی تھی۔

مرد افسر نے گواہی دی کہ اس نے خاتون سے کہا تھا کہ فورس میں ملازمت کے لیے درخواست دینے کے مخصوص چینلز ہوتے ہیں ، اس کے بعد اس نے اسے جانے کو کہا اور جب اس نے انکار کیا تو اس نے اسے ایک پولیس خاتون کے ذریعے احاطے سے باہر بھیج دیا ۔

متاثرہ نے بتایا کہ خاتون نے اسے لات ماری اور اپنے ہاتھوں سے مارا جب وہ ڈیوٹی آفیسر کے حکم کی تعمیل کر رہی تھی ، اس کے بعد خاتون کو زیر کر کے خواتین کے سیل میں منتقل کر دیا گیا ، اس کے بعد مقدمہ پبلک پراسیکیوشن اور پھر فوجداری عدالت کو بھیجا گیا ، مجرم کو جیل کی سزا پوری کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا۔

علاوہ ازیں دبئی کی فوجداری عدالت نے 3 خواتین کو ایک آئی ٹی ماہر کو مساج کی پیشکش کرکے اپنی جانب راغب کرکے اپنے اپارٹمنٹ بلانے کے بعد لوٹنے اور اس پر حملہ کرنے کے الزام میں 3 سال قید کی سزا سنائی ہے ، ان پر 2 لاکھ 84 پزار درہم جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے، جس کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا جب کہ عدالت نے ایک خاتون کو بری کر دیا ، جو واقعہ کے وقت اپارٹمنٹ میں موجود تھی۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ کیس نومبر 2020ء کا ہے ، جب متاثرہ نے توسل کے ذریعے مساج کے لیے ایک مساج سینٹر سے رابطہ کیا ، متاثرہ شخص مالک سے رابطہ کرنے کے بعد ایک مساج سنٹر پہنچا لیکن بتائے گئے مقام پر پہنچ کر اس کا سامنا 4 خواتین سے ہوا جنہوں نے جنہوں نے پہلے تو یہ پوچھا کہ وہ کتنی نقدی لے کر جا رہے ہیں؟ جیسے ہی اس نے 200 درہم نکالے تو ان میں سے ایک نے اس کا پرس اور فون چھین لیا ، اس سے فون کو غیر مقفل کرنے کے لیے اس کا پاس کوڈ مانگا، اس شخص پر خواتین میں سے ایک نے اس وقت حملہ کیا جب اس نے اپنا پاس کوڈ شیئر کرنے سے انکار کیا ، اسے تھپڑ مارا گیا اور دھمکی دی گئی جب کہ دوسری عورت نے اس کے گلے پر چاقو رکھ کر اسے فون ان لاک کرنے پر مجبور کیا۔

متاثرہ شخص نے تفتیش کے دوران نے بتایا کہ افریقی خواتین نے اسے اپنے بینکنگ لین دین کے لیے ایک ایپ کھولنے پر مجبور کیا اور اس کے اکاؤنٹ سے 25 ہزار درہم مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے ، خواتین میں سے ایک نے اس کا بینک کارڈ چرا لیا اور 4 لاکھ 39 ہزار درہم پر مشتمل اس کے اکاؤنٹ سے مزید 30 ہزار درہم نکال لیے جب کہ خواتین نے اس کا فون بھی چرا لیا اور اگلے دن اسے چھوڑ دیا جس کے بعد اس شخص نے معاملے کی اطلاع اپنے بینک اور پولیس کو دی، جس کے بعد اسے پولیس نے مجرموں کی شناخت کے لیے طلب کیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button