متحدہ عرب امارات

پاکستان کی بیٹی نائلہ نے ایک اہم اعزاز ملک کے نام کر دیا

خلیج اردو
20 اگست 2021
دبئی : دبئی میں مقیم نائلہ کیانی دنیا کی 13 ویں بلند ترین چوٹی گشربرم ٹو کو کامیابی سے سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما بن گئی ہیں یہ پہاڑی سطح سمندر سے 8000 میٹر سے زیادہ بلند ہے۔

پیشے کے لحاظ سے ایک بینکر جو پانچ سال سے دبئی میں رہنے والی نائلہ کیانی کا عزم نیپال اور پاکستان میں دنیا کی تمام چوٹیوں کو سر کرنا ہے۔

ایک انٹرویو میں مس کیانی نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ گیشر برم ٹو میری پہلی مہم تھی جس کیلئے مجھے بہت سراہا گیا کیونکہ 8،000 میٹر کی چوٹی کوہ پیمائی میں بہت اہم ہے ۔ ڈیتھ زون 8،000 سطح سے اوپر شروع ہوتا ہے۔ یہ کوہ پیمائی کا مشن پرخطر اور چیلنجنگ تھا۔ کوئی بھی پاکستانی خاتون اب تک پاکستان کی پہلی پانچ چوٹیوں کو سر نہیں کر پائی ہے۔

بلندوبالا پہاڑی چوٹیوں میں چودہ چوٹیاں 8000 میٹر سے بلند ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر نیپال میں اور پانچ پاکستان میں ہیں۔

دبئی میں مقیم بینکر نائلہ نے گزشتہ ماہ اپنے مشن کے بارے میں کہا کہ اپنے نام سے ریکارڈ بنانے کے بجائے میں ایک مشکل پہاڑی چوٹی کو سر کرنا چاہتی تھی۔۔

ابتدا میں تو میں 7،000 میٹر کی چوٹی پر چڑھنے کے بارے میں سوچتی رہی کیونکہ اس میں چار سے پانچ ہفتے لگتے ہیںجبکہ 8000 میٹر کی چوٹی سر کرنے میں پانچ سے چھ ہفتے لگتے ہیں ۔ لیکن پھر میں نے سوچا کہ 8000 میٹر کی چوٹی سر کرنے کی کوشش کیوں نہ کی جائے۔

میں نے سوچار کہ اٹھ ہزار میٹ؁ر چڑھنے سے مجھے یہ تجربہ ملے گا کہ دنیا کے سرکردہ کوہ پیما جب ڈیتھ زون سے اوپر کھڑے ان بلند چوٹیوں کو فتح کرتے ہیں تو وہ کونسی مشکلات برداشت کرتے ہیں۔

نائلہ کیانی کی ویڈیو 2018 میں اس وائرل ہوئی جب اس نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کے بیس کیمپ میں اپنی شادی کی تقریب منائی۔

انہوں نے انٹرویو میں کہا میں اور میرے شوہر کی شاندار شادی کا ویسے سوچا سمجھا کوئی منصوبہ نہیں تھا کیونکہ ہم سادہ شادی کے خواہشمند تھے۔ دوسری بات یہ کہ ہمیں پہاڑوں سے محبت ہے اور ہم اپنی شادی کے ٹو بیس کیمپ میں منانا چاہتے تھے۔

فٹنس اور ایڈونچر کی شوقین نائلہ کیانی کے دیگر مشاغل میں باکسنگ ، سکینگ ، اڑنا اور پہاڑي چڑھنا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنے خوابوں اور مشاغل کو آگے بڑھائیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا اگلا ہدف جون جولائی 2022 میں 8000 میٹر سے زیادہ کی چوٹی کو سر کرنا ہے کیونکہ عام طور پر کوہ پیمائی مہمات پاکستان میں موسم گرما کے دوران شروع ہوتیں ہیں۔ میں پہاڑی چوٹی کا نام بعد میں بتاؤنگی ۔

نائلہ نے بتایا کہ ان کا مقصد پاکستان کی تمام پہاڑی چوٹیوں کے ساتھ ساتھ نیپال میں واقع ماؤنٹین ایورسٹ کو سر کرنا ہے۔ میرا دوسرا مقصد سیاحت اور قدرتی خوبصورتی کے حوالے سے سیروتفریح کے رجحان کو فروغ دینا ہے ۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button