خلیج اردو آن لائن:
دبئی کی ایگزیکٹو کونسل نے سمندری حیات کی حفاظت اور امارت کے پانیوں میں ماہی گیری کے وسائل کے لیت خطرہ بننے والی خلاف ورزیوں کو محدود کرنے کے لئے، ماہی گیری کو منظم کرنے اور مچھیلیاں پکڑنے کے استعمال ہونے والے جالوں پر پابندی عائد کرنے کے لئے ایک نئے اسٹریٹجک پلان کا اعلان کیا ہے۔
کونسل نے ماہی گیری میں استعمال ہونے والے جالوں پر پابندی عائد کی ہے اور مچھلیوں کی اہم اقسام کی افزائش کے لیے مخصوص سائٹس اور صنعتی افزائش گاہیں قائم کی ہیں۔
اس اسٹریٹیجک پلان میں قوانین کا از سر نو جائز لینا، آگاہی پروگراموں کی تیاری اور انہیں ڈلیور کرنے اور متاثرہ ماہی گیروں کے نقصان کی بھرپائی جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
#المجلس_التنفيذي_دبي يعتمد الخطة الاستراتيجية لتنظيم صيد الثروة السمكية وحظر الصيد بالألياخ بهدف الحفاظ على الثروة البحرية والحد من المخالفات التي تهدد مخزون الثروة السمكية في مياه إمارة دبي. pic.twitter.com/HB5sNgV9mf
— المجلس التنفيذي (@TECofDubai) June 20, 2021
ایگزیکٹو کونسل نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ساحل پر فش اسٹاک میں 88 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فارش، گراپر اور شاری مچھلی زیادہ مقدار میں کھپت سے دوچار ہیں، کیونکہ ان اقسام کے اسٹاک کا حجم بالترتیب صرف سات فیصد، 12 فیصد اور 13 فیصد ہے۔
Source: Khaleej Times