متحدہ عرب امارات

دبئی: ہیئر ٹریٹمنٹ کے بہانے گھر بلا کر خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے والے تارک وطن کو قید کی سزا سنا دی گئی

 

خلیج اردو آن لائن:

کم قیمت پر ہیئر ٹریٹمنٹ اور کاسمیکٹس فراہم کرنے کا دھوکہ دے کر خاتون کو گھر بلا کر مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے تارک وطن کو 15 سال قید کی سزا سنا دی۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق خاتون جمیرہ لیک ٹاورز میں ایک ہوٹل میں تھی جہاں وہ مدعاعلیہ سے ملی جس نے خاتون کو بتایا کہ وہ ایک ہیئر ڈریسر ہے اور اسے کم قیمت پر ہیئر ٹریمٹمنٹ اور کاسمیٹکس فراہم کر سکتا ہے۔

مدعاعلیہ نے خاتون کے بال دیکھے اور اسے بتایا کہ اس کے بال خراب ہو چکے ہیں اور وہ اسے کم قیمت پر علاج فراہم کر سکتا ہے۔ مزید برآں، خاتون نے بتایا کہ مدعاعلیہ نے اسے ایک سیلون میں 7 ہزار درہم نوکری دلوانے کا بھی وعدہ کیا۔

متاثرہ خاتون نے مزید بتایا کہ اس کے بعد مدعاعلیہ نے اسے کہا کہ وہ قریب واقع دوسرے ٹاور میں اس کے اپارٹمنٹ آئے۔ جہاں اس نے خاتون کو کاسمیٹکس دیکھانے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔ خاتون نے بتایا کہ "اس مجھے مارنے کی دھکمی دی اور مجھے جنسی افیئر رکھنے کا کہا”َ۔

خاتون نے مزید الزام لگایا کہ جب اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا تھا تو وہ مدد کے لیے چلاتی رہی۔ مدعاعلیہ نے اسے تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔ حتی کہ خاتون نے مدعاعلیہ کی انگلی پر کاٹ لیا اور اسے ناخن مارے۔ تب مدعاعلیہ نے اسے کمرے سے جانے دیا۔ وہاں سے نکلنے کے بعد متاثرہ خاتون نے دبئی پولیس کو اطلاع کر دی۔

دبئی پولیس کے افسر نے مدعاعلیہ کو گرفتار کر لیا۔ تاہم مدعاعلیہ نے موقف اختیار کیا کہ خاتون پیسوں کے بدلے میں اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کے لیے رضامند ہوئی تھی۔ تاہم، ٹاور کے چوکیدار نے بتایا کہ”میں دونوں کو اپارٹمنٹ میں جاتے دیکھا۔ لیکن دو گھنٹوں بعد خاتون روتے ہوئے باہر آئی اور اس نے پولیس کو کال کی۔ خاتون نے مجھے بتایا کہ مدعاعلیہ جھوٹ بول رہا تھا”َ۔

البرشا پولیس تھانے میں کی جانے والی تفتیش میں مدعاعلیہ نے موقف اختیار کیا کہ خاتون 500 درہم میں اس کے ساتھ جنسی تعلق کے لیے رضامند ہوئی تھی۔ تاہم، اس کے پاس رقم نہیں تھی۔ لیکن اس نے خاتون کو کہا تھا کہ وہ رقم بعد میں ادا کر دے گا۔

تاہم، عدالت نے مدعاعلیہ کو قید کی سزا سناتے ہوئے ملک بدری کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالتی فیصلے کے خلاف 15 دن میں اپیل کی جا سکتی ہے۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button