متحدہ عرب امارات

دبئی: دوستی میں قرض لے کر نہ ادا کرنے والے دوست کے حوالے سے مشورہ ، کیا قرض ادا کرنے سے انکار کرنے والے دوست پر مقدمہ کر سکتا ہوں؟

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کے قوانین سے متعلق آگاہی کے طور پر خلیج ٹائمز نے ایک ریڈر کا سوال اور اس کا جواب شائع کیا ہے جو باقی پڑھنے والوں کیلئے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

سوال: میں نے ایک سال پہلے اپنے دوست کو کافی رقم ادھار دی تھی۔ مہینوں سے میں اب اپنے دوست سے قرض کی واپسی کا کہہ رہا ہوں لیکن وہ اسے واپس کرنے سے انکار کر رہا ہے حالانکہ ایسا نہیں کہ وہ مالی لحاظ سے غیر مستحکم ہو۔

میرے پاس ثبوت کے طور پر صرف اتنا ہے کہ میں نے رقم ادھار دی ہے ہمارے درمیان واٹس ایپ گفتگو ہے جس میں دوست کے پیسے مانگنے کی تفصیلات اور میری رضامندی،رقم کی منتقلی کا اسکرین شاٹ اور اس کا رقم ملنے کا اعتراف اور ساتھ میں یہ وعدہ کہ وہ دو سے تین مہینوں میں قرض واپس کردے گا، موجود ہے۔ ایسے میں قرض واپس وصول کرنے کیلئے میرے پاس کیا قانونی آپشنز ہیں؟

جواب: آپ کے سوالات کے مطابق یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ دبئی کے رہائشی ہیں۔ الیکٹرانک ٹرانزیکشنز اینڈ ٹرسٹ سروسز سے متعلق 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 46 کی دفعات اور 1992 کے وفاقی قانون نمبر 11 کے نفاذ کے ضوابط سے متعلق 2018 کی کابینہ کی قرارداد نمبر 57 کی دفعات کا یہاں اطلاق ہوتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں واٹس ایپ پیغامات کو پیغامات کی الیکٹرانک شکل کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے جسے بالکل دستاویزی ثبوت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ الیکٹرانک ٹرانزیکشنز قانون کے آرٹیکل 5 کے مطابق ہے، جس کے مطابق کسی بھی الیکٹرانک دستاویز کو قانونی اثر یا واضح اہمیت سے صرف اس بنیاد پر انکار نہیں کیا جائے گا کہ یہ الیکٹرانک شکل میں ہے۔

دوسری بات یہ کہ الیکٹرانک دستاویز میں درج کسی بھی معلومات کو قانونی ثبوت کی قدر سے انکار نہیں کیا جائے گا اور الیکٹرانک دستاویزات میں ایک حوالہ دیا گیا ہے کہ اس کا جائزہ کیسے لیا جا سکتا ہے۔

ایسے میں آپ اور آپ کے دوست کے درمیان واٹس اپ پیغامات کے تبادلے کو دستاویزی ثبوت سمجھا جائے گا۔ لہٰذا، آپ اپنے دوست کے خلاف دبئی کی عدالتوں میں دیوانی مقدمہ دائر کرنے پر غور کر سکتے ہیں تاکہ وہ رقم واپس لے سکیں جو آپ نے اسے دی تھی۔

2018 کی کابینہ کی قرارداد نمبر 57 کے آرٹیکل 16 (1) کے مطابق یو اے ای کے سول پروسیجر لاء کے مطابق اس کا مقدمہ عدالت میں دائر کیا جائے گا۔ آپ کو اپنے دعوے کے بیان کے ساتھ اپنے اور آپ کے دوست کے لیے شناختی ثبوت، پتہ، ای میل ایڈریس، موبائل اور فون نمبر کی کاپیاں جمع کرانے کی ضرورت ہے۔

تاہم اگر آپ کے دعوے کی مطلوبہ رقم 500,000 سے کم ہے، تو آپ کو دبئی کی عدالتوں میں تنازعات کے باہمی تصفیہ کے مرکز میں اپنے دوست کے خلاف مقدمے سے آغاز کرنا ہوگا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button