خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی کسٹمزکی 2021 ءمیں کارروائیاں؛5000 کھیپیں اورکیپٹاگون کی سب سے بڑی مقدارضبط

خلیج اردو: دبئی کسٹمز نے گذشتہ سال کے دوران میں ممنوعہ سامان کی قریباً 5000 مختلف کھیپیں ضبط کی تھیں۔ان میں ملک میں ممنوعہ انتہائی نشہ آورایمفیٹامائن کیپٹاگون کی پسی ہوئی بھاری مقدار بھی شامل ہے۔

دبئی کسٹمزکے ٹیکنیکل اسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر عادل السویدی نے العربیہ کو بتایا ہے کہ محکمہ متحدہ عرب امارات میں غیرقانونی یا ممنوعہ مواد کی اسمگلنگ کوناکام بنانے کے لیے انتہائی اختراعی بشمول زیرآب ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے۔

اس ٹیکنالوجی کی بدولت کسٹم حکام نے 2021 میں مختلف ممنوعہ سامان کی 4,696 کھیپوں کو ضبط کیا۔ اس میں دسمبر میں مشرق اوسط کی مصروف ترین بندرگاہ اور دنیا کی سب سے بڑی جبل علی پورٹ کے ذریعے ایک ارب چالیس کروڑ درہم مالیت کی کیپٹاگون کی پسی ہوئی گولیوں کو امارت میں اسمگل کرنے کی کوشش بھی شامل تھی۔

السویدی نے کہا کہ جبل علی اور ٹیکوم کسٹمز سنٹرنے حال ہی میں مل کرمیں کیپٹاگون کی پسی ہوئی سب سے بڑی مقدار کواسمگل کرنے کی کوشش کوناکام بنا دیا ہے،اس کو قوت بخش نشہ آورمحرک مگرغیرقانونی دواکے طور پر جانا جاتا ہے۔

سمندری کسٹمزمینجمنٹ مرکز میں کسٹم آپریشنزروم اور کسٹم پورٹ کنٹرول پروجیکٹ سیاج نے مشترکہ کوششوں سے ڈیڑھ ٹن ممنوعہ مواد برآمد کیا تھا۔السویدی نے کہا کہ دبئی کسٹمز’’ممنوعہ مواد کی اسمگلنگ سے نمٹنے، معاشرے کی سلامتی ،تحفظ اور اس کی معاشی خوش حالی کو یقینی بنانے اور دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لیے ایک مربوط تزویراتی وژن کے مطابق کام کرتا ہے‘‘۔

انھوں نے کہا کہ محکمہ اپنے قومی فرض اورعزم کے حصے کے طور پر کسٹم کے معائنہ افسروں کی نگرانی اور جدید سکیورٹی آلات، کسٹم محکموں کے درمیان مکمل تعاون اور ہم آہنگی اور انتہائی جدید تکنیکی بنیادی ڈھانچے کی بدولت اسمگلنگ کی ہر قسم کی کوششوں کا مقابلہ کرتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ دبئی کسٹمز کے زیراستعمال کچھ جدید ایجادات میں اسمارٹ انسپکشن ٹیبل شامل ہے۔ اس میں ایک مربوط نظام ہے جو دبئی ہوائی اڈوں پر معائنہ کے عمل کو ٹریک کرنے اور دستاویزی بنانے میں مدد دیتا ہے۔

ایک اور حالیہ ایجاد’کسٹم آبدوز‘ہے جو اسمگلنگ کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پانی کے اندرجہازوں کی اعلیٰ معیار کی تھری ڈی تصاویراور ویڈیوز بنا سکتی ہے۔اسی طرح دبئی کسٹمز نے حال ہی میں زیرآب ڈرون تیار کیے ہیں۔ان کا نام ’کسٹم ڈولفنز‘ہے۔انھیں جہازوں کو جیٹی میں داخل ہونے اورلنگرانداز ہونےسے پہلے کنٹرول اور مانیٹر کرنے کے لیے بھیجا جا سکتا ہے۔

السویدی بتاتے ہیں کہ دبئی کسٹمزاسمگلنگ کی کوششوں کا پتا لگانے اورانھیں ناکام بنانے کے لیےعالمی معیارکے نظام اور جدید معائنہ آلات استعمال کرتا ہے۔اس سلسلہ میں ایک خاص بات ان ہاؤس اسمارٹ رسک انجن سسٹم ہے۔یہ سسٹم عملہ کسی بھی ایسے کنٹینرکے بارے میں آگاہ کرتا ہے جسے سسٹم میں ایک پیچیدہ خطرے کی بنیاد پر اسکین کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کے بہ قول انتہائی تربیت یافتہ انٹیلی جنس افسر فراہم کردہ ان تمام اعدادوشمار کا تجزیہ کرتے ہیں اورآنے والے سامان میں خطرے کی سطح کا تعین کرتے ہیں اور احتیاط سے مطالعہ کیے گئے منصوبوں کے مطابق خطرناک کھیپوں کی پہلے سے نگرانی کرتے ہیں۔ انٹیلی جنس ٹیم روزانہ امارت میں آنے والی اشیاء اورکھیپوں کا تجزیہ کرتی ہے اور ان سے نمٹنے کے بہترین طریقوں کی سفارش کرتی ہے۔

جبل علی کسٹمزسنٹر میں چھے جدید خودکار کنٹینر سکینربھی نصب ہیں۔ان میں فی گھنٹا 900 کنٹینروں کو اسکین کرنے کی صلاحیت ہے۔ یہ کنٹینرز میں کسی بھی غیرمعمولی اور کثافت کے فرق کا پتا لگا سکتے ہیں۔

دبئی کسٹمز نے اپنے انسپکٹروں کے لیے کئی تربیتی کورسز تیارکیے ہیں اور ورچوئل رئیلٹی ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک تربیتی پروگرام کا نفاذ کیا ہے۔السویدی کے بہ قول یہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اسمارٹ تربیتی پروگرام ہے جومختلف ممنوعہ اشیاء اوراسمگلنگ کے نت روز نئے نئے حربوں،طریقوں اورچالوں کے بارے میں معلومات سے بھرپور ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button