متحدہ عرب امارات

دبئی کسٹم نے ممکن کر دکھایا، دنیا کے سب سے بڑے منشیات سمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی ، انسداد منشیات کی یہ کارروائی کیسے کی گئی؟

خلیج اردو
دبئی : دبئی کے جل علی پورٹ پر کسٹم حکام نے 1.5 ٹن منشیات سمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنادیا ہے۔ یہ ملک کی تاریخ میں سمندری راستے سے سب سے بڑی کارروائی ہے۔
جب بندرگاہ سامان لایا گیا تو ایک کنٹینر کی تلاشی کے وقت 1.4 بیلین کے منشیات برآمد کیے گئے۔

سمندر میں خدمات فراہم کرنے والے کسٹمز سینٹر مینجمنٹ کے کسٹمز آپریشنز روم نے سیاج (کسٹم پورٹ کنٹرول پروجیکٹ) کے تعاون سے جیبل علی پورٹ پر آنے والی ہائی رسک شپمنٹ سے متعلق تمام معلومات کا تجزیہ کیا۔
منشیات کی کھیپ کی بندرگاہ پر آمد سے قبل سمارٹ سسٹم کا استعمال کیا گیا اور انتہائی دانشمندی سے اس سارے عمل کی نگرانی کی گئی۔

ڈی پی ورلڈ گروپ کے چیئرمین اور سی ای او اور پورٹس، کسٹمز اینڈ فری زون کارپوریشن کے چیئرمین سلطان بن سلیم کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے کی حفاظت بنیادی ترجیح ہے جو صرف داخلی نہیں بلکہ اسٹریٹیجک بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں ملک دنیا میں سیاحت ، تجارت کے حوالے سے نمایاں مقام رکھتا ہے وہاں تحفظ کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے اور سرمایہ اور سیکورٹی میں توازن رکھنے کیلئے دبئی کسٹمز کے لوگ بہت پروفیشنل طریقے سے کام کرتے ہیں ۔

کسٹم حکام شپمنٹ کلیئرنس آپریشن میں خلل ڈالے بغیر کسی بھی ناجائز اور مشکوک سرگرمی کی ہمیشہ کھوج میں رہتے ہیں۔ یہ آپریشن اس بات کی ایک مثال ہے کہ ہم اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے سمجھوتہ نہین کر سکتے۔
مسٹر سلطان نے بتایا کہ دبئی سرمایہ کاری اور تجارت کیلئے ایک محفوظ جگہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی دانشمندانہ ہدایات کے بعد دبئی کے جرات مندانہ منصوبوں میں قابل ذکر ہے کہ حفاظت اور سرمایہ کاری و سیاحت میں توازن رکھا جائے اور کسی کو بے جا تکلیف نہ دی جائے۔

پورٹ کسٹم اینڈ فری زو کارپوریشن اور دبئی کسٹم کے ڈی جی احمد محبوب مصابح کا کہنا ہے کہ ہم دبئی کے تمام بندرگاہوں پر سمگلنگ کی روک تھام کیلئے حاضر ہیں۔
کسٹم انسپکشن ڈویژن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ بسناد کا کہنا ہے کہ دبئی کسٹم کبھی بھی اپنے جدید نظام ، الات اور تربیت یافتہ عملے کی وجہ سے اپنے معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا اور مانیٹرنگ کا سسٹم بہتر سے بہترین بنایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ سب اقدمات اپنے سرزمین کو محفوظ رکھنے کیلئے کیا جاتا ہے تاکجہ جو لوگ یہاں رہنے کا انتخاب کریں انہیں محفوظ اور پرامن جگہ فراہم کی جا سکے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button