متحدہ عرب امارات

کسی بھی حوالے سے نادہندگان اب اقساط میں بقایا عوامی فنڈز ادا کر سکتے ہیں،درخواست دہندگان کو واجب الادا رقم کا ایک خاص تناسب ادا کرنا ہوگا

خلیج اردو
دبئی: دبئی کے ولی عہد اور دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے 2022 کی ایگزیکٹو کونسل کی قرارداد نمبر (53) جاری کی جس میں ایگزیکٹو کونسل کی قرارداد نمبر (5) کے آرٹیکل نمبر (25) میں ترمیم کی گئی۔

آرٹیکل نمبر (25) بقایا عوامی فنڈز کی قسطوں کے ذریعے ادائیگی سے متعلق ہے جہاں کسی سرکاری ادارے کے سربراہ یا ان کے مجاز نمائندے کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی عوامی فنڈز کی قسطوں کے ذریعے ادائیگی کی اجازت دے جو اس ادارے کی طرف سے جمع کرائی گئی فہرست میں درج ہے۔

قرارداد کے مطابق، اقساط کے ذریعے عوامی فنڈز کی ادائیگی کئی شرائط کے ساتھ مشروط ہے جس میں عوامی فنڈز کی ادائیگی اس تاریخ تک ہونی چاہیے جس تاریخ کو قسطوں کے ذریعے ادائیگی کے لیے درخواست جمع کرائی جائے اور عوامی فنڈز کی رقم قسطوں کے ذریعے ادا کی جانی چاہیے۔

متعلقہ فریق کو ڈی او ایف کی طرف سے تجویز کردہ کم از کم رقم سے کم نہ ہو۔ مزید، درخواست دہندہ کو ایک ادائیگی میں کل بقایا رقم ادا کرنے میں اپنی نااہلی ثابت کرنا ہوگی۔ درخواست گزار کو اقساط کے ذریعے ادا کرنے کی درخواست کی گئی عوامی فنڈز کی بقایا رقم کے کم از کم 25 فیصد کی ابتدائی ادائیگی بھی کرنی ہوگی۔

ترمیم شدہ قرارداد کے مطابق اگر کوئی درخواست دہندہ قسطوں کے ذریعے ادائیگی کے لیے درخواست دینے سے پہلے بقایا رقم کے 25 کی کم از کم ادائیگی نہیں کر سکتا، تو حکومتی ادارے کا سربراہ یا ان کا مجاز نمائندہ اس کی وجوہات کا جائزہ لینے کے بعد کم از کم ادائیگی کو کم کر سکتا ہے۔

قسط کی مدت پانچ سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے، یا وہ مدت جس میں عوامی فنڈز واجب الادا ہیں۔ قسطوں کی ادائیگی بینک کے چیک کے ذریعے کی جانی چاہیے یا دیگر ضمانتیں یا سیکیورٹی فراہم کر کے ڈی او ایف کی طرف سے مقرر کردہ دیگر شرائط کا پورا ہونا ضروری ہے۔

قسطوں کے ذریعے ادائیگی کے لیے درخواست دہندہ کو اقساط کے ذریعے ادائیگی کے لیے درخواست کی منظوری کے فیصلے کے بارے میں مطلع کیے جانے کے 15 دنوں کے اندر، کل بقایا رقم کے سلسلے میں ڈی او ایف کی طرف سے تجویز کردہ ضمانتیں یا سیکیورٹی جمع کرانا چاہیے۔

گارنٹیاں یا سیکیورٹی قسط کی پوری مدت کے دوران درست ہونی چاہیے جب تک مکمل ادائیگی نہ کر دی جائے۔ اگر کوئی درخواست دہندہ مقررہ آخری تاریخ تک اقساط ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو قسطوں کے ذریعے ادائیگی کی درخواست کی منظوری کا فیصلہ کالعدم تصور کیا جائے گا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button