متحدہ عرب امارات

خواتین ملازمین کو لالچ دے کر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں پر آجر کو جیل کی سزا ہو گئی،ملزم نے واقعے کی اطلاع حکام کو کرنے پر ملازمہ کو برطرفی کی دھمکی دی تھی

خلیج اردو
دبئی: دبئی کی فوجداری عدالت نے ایک نجی کمپنی کے مینیجر کو اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے اپنے زیر انتظام کام کرنے والی دو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔

ایک طلاق یافتہ خاتون اور ایک بیوہ کو ایک جنسی طور پر ہراساں کرنے پر ایک عرب منیجر کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی جس کے بعد پہلے شکار کی طرف سے دائر مقدمے میں ملک بدری کی گئی اور دوسرے شکار کے دائر کردہ مقدمے میں جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

دونوں مقدمات کی تفصیلات کے مطابق پہلے واقعے میں ملزمان نے اپنے زیرانتظام کام کرنے والی طلاق یافتہ ملازمہ کو نشانہ بنایا اور اسے یہ کہہ کر خالی کمرے میں لے گئے کہ کسی خاص کام میں اس کی معاونت درکار ہے۔ یہاں پر ملزم نے خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔

متاثرہ خاتون نے چیخنے کی کوشش کی اور دھمکی دی کہ وہ کام پر ان کے انچارج مینیجر کے ساتھ ساتھ پولیس کو بھی آگاہ کرے گی لیکن ملزم نے اس کی بے عزتی کی اور دھمکی دی کہ اگر اس نے واقعے کی اطلاع دی تو اسے نوکری سے نکال دیا جائے گا۔

دوسری متاثرہ خاتون نے ایک آزاد مقدمہ میں بتایا کہ وہ 10 سال سے ملزم کے زیرانتظام کام کر رہی تھی۔ اس کے شوہر کی موت کے بعد ملزم نے اس سے بار بار ایسے غیر ضروری معاملات کے لیے رابطہ کرنا شروع کر دیا جن کا کام سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

اس کے شوہر کی موت کے بعد اس کی تنہائی کا فائدہ اٹھا کر ملزم نے نامناسب اور گھٹیا بیانات کا سلسلہ شروع کیا۔ عورت نے فیصلہ کیا کہ جب اسے معلوم ہو جائے کہ اس نے اپنے ساتھی کے ساتھ کیا کیا ہے تو اس کی اطلاع دے۔

تحقیقات کے بعد عدالت نے مینیجر کو مجرم قرار دیا دیتے ہوئے اسے 10,000 درہم جرمانہ بھی کیا۔ املزم نے فیصلے کے خلاف اپیل کی جسے مسترد کرکے عدالت نے فیصلہ برقرار رکھا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button