متحدہ عرب امارات

دبئی کیلئے سفر : فللائی دبئی نے ویزٹ ویزہ اور انٹری پرمٹ ہولڈرز کیلئے نئے سفری رولز جاری کر دیئے

خلیج اردو
31 اگست 2021
دبئی : دبئی میں قائم ایئرلائنز فلائی دبئی نے تمام مسافروں کیلئے سفری ہدایات جاری کیں ہیں جن میں متحدہ عرب امارات کا ویزٹ ویزہ اور انٹری پرمٹ ویزہ رکھنے والے شامل ہیں۔

یہ رولز اس کے بعد جاری ہوئے ہیںض جب حکام نے بتایا کہ وہ تمام ممالک کے سیاحون کیلئے ویزٹ ویزہ تیس اگست سے جاری کریں گے۔

پیر کے روز ایئرلائن کی ویب سائیٹ پر جاری ہدایات کے مطابق پاکستان ، بھارت ، بنگلادیش سمیت پندرہ ممالک سے شہریوں کو ہر قسم کے ویزہ کے ہوتے ہوئے ملک میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

گائیڈلائنز کے مطابق بنگلہ دیش ، جمہوری جمہوریہ کانگو ، انڈیا ، انڈونیشیا ، لائبیریا ، نمیبیا ، نیپال ، نائیجیریا ، پاکستان ، سیرالیون ، سری لنکا ، جنوبی افریقہ ، یوگنڈا ، ویت نام اور زیمبیا کے شہری کسی بھی ویزہ جو یو اے ای حکام نے جاری کیا ہو ، کی مدد سے متحدہ عرب امارات میں داخل ہوسکتے ہیں۔

اس کیلئے دبئی جانے والے مسافروں کو جی ڈی آر ایف اے اور دیگر ایمریٹس کیلئے آئی سی اے سے اجازت نامہ لینا ہوگا۔ مسافروں کیلئے لازمی ہوگا کہ وہ پی سی آر کے منفی نتیجہ پر مشتمل سرٹفیکٹ کی کاپی پیش کریں۔

یہ ٹیسٹ روانگی سے قبل زیادہ سے زیادہ اڑتالیس گھنٹے کیا گیا ہو اور انگریزی یا عربی زبان میں اس کا سرٹیفکٹ ہونا چاہیئے جس کے ساتھ کیو آر کوڈ منسل ہو۔

یو اے ای کیلئے ویزٹ ویزہ کی اجازت کی بعد امارات کیلئے ٹکٹ اور ویزوں کی ڈیمانڈ میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔

مسافروں کو دبئی پہنچنے پر پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا اگر وہ رہائشی یا سیاحتی ویزہ پر دبئی پہنچتے ہوں۔ اس کیلئے سفر سے قبل 72 گھنٹے کا کیا ہوا پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ پیش کرنا لازمی ہے۔ تاہم متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو پہنچنے پر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔

متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو دبئی واپس آنے سے پہلے پی سی آر ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔دبئی پہنچنے پر متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

دبئی پہنچنے سے پہلے پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت سے یہ استثنیٰ مسافروں کیلئے درج ذیل کیٹگریز پر بھی لاگو ہوتی ہے۔

متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے رشتہ داروں کے ساتھ آنے والے مسافر جیسے گھریلو ملازمین وغیرہ۔ ان کیلئے ضروری ہیں کہ وہ اسی پرواز میں سفر کر رہے ہوں گے جس پر ان کے رشتہ دار یا اسپانسر سفر کررہے ہوں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button