متحدہ عرب امارات

دبئی میں ایک گروہ نے پاکستانی باشندے کو مساج کا جھانسا دے کر اس سے ہزاروں درہم لوٹ لیے

 

خلیج اردو آن لائن:

دبئی کی ابتدائی عدالت کو منگل کے روز سماعت کے دوران بتایا گیا کہ دبئی میں کسی کمپنی کے مینجر کو ایک گروہ نے مساج کا جھانسا دے کر اس سے 40 ہزار 500 درہم لوٹ لیے ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق 40 سالہ پاکستانی متاثرہ شخص کو ایک واٹس ایپ میسج موصول ہوا جس میں جس میں ایک روسی لکڑی کی تصویر اور پتہ لکھا تھا اور مساج سیشن کے اقات کار کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

اس میسج کے بعد جب متاثرہ شخص نومبر 2020 میں نائف کے علاقے میں اس پتے پر گیا تھا تو وہاں پر ایک نائجیرئن لڑکی نے اسے اپارٹمنٹ کے اندر کھینچ لیا۔

متاثرہ شخص نے بتایا کہ "وہ تین مرد اور تین خواتین تھیں انہوں میرے اوپر حملہ کردیا۔ انہوں نے مجھے تشدد کی دھکمی کی دی اور میرا پرس چھین لیا۔ جب مین ان کو اپنے کریڈٹ کارڈ کا پاسکوڈ دینے سے انکار کر دیا توانہوں نے میری چھاتی چھیل دی”۔،

بہرحال گروہ متاثرہ پاکستانی باشندے کے اکاؤنٹ سے 40 ہزار درہم نکلوانے میں کامیاب ہوگیا۔

اس شخص کو گروہ نے 6 گھنٹوں تک اپنے پاس رکھا اور پھر اس کے پرس سے 500 درہم مزید چھین کر اسے جانے دیا گیا۔

جس کے بعد متاثرہ شخص نے پولیس کو اطلاع دی۔

ایک پولیس اہلکار نے عدالت کو بتایا کہ جب پولیس نے اپارٹمنٹ پر چھاپا مارا تو ایک خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ وہ خاتون بھی اس گروہ کا حصہ تھی جو مساج کا جھانسا دے کر لوگوں کو لوٹتا تھا۔

اسی گروہ نے پاکستانی باشندے سے بھی اس کا کرٰیڈٹ کارڈ حاصل کرنے کے  بعد اس سے 40 ہزار درہم لوٹ لیے۔

تاہم، دبئی کی پبلک پراسیکیوشن نے مدعاعلیہ پر لوٹنے اور متاثرہ شخص کو قید رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اور اس مقدمے کی اگلی سماعت 23 فروری کو ہوگی۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button