متحدہ عرب امارات

بند کیے گئے کتے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسے 4 گھنٹے میں ریسکیو کر لیا گیا، شاہی خاندان نے بروقت آپریشن کو سراہا

خلیج اردو
دبئی: دبئی میں ایک کتے کی ناگفتہ بہہ حالت کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسے ریسکیو کیا گیا۔

دبئی کے شاہی خاندان کے افراد اور رہائشیوں نے بھوسی نامی کتے کو بچانے کے لیے پولیس اور بلدیہ کے ساتھ ساتھ ام القوین میں آوارہ کتوں کے مرکز کی کوششوں کو سراہا ہے۔

شیخہ لطیفہ بنت احمد المکتوم نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں رسکیو عمل کی کوششوں کو سراہا۔ آپریشن کے دوران شیخہ مدیہ بنت حاشر بن منا المکتوم ریسکیو کے دوران ان کی مدد کے لیے حکام اور پناہ گاہ سے رابطے میں تھیں۔

رضاکاروں کو کتے کے ٹھکانے کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا جب ایک خیر خواہ نے انہیں اپارٹمنٹ کی بالکونی میں بند ھسکی کی ویڈیو بھیجی۔ یہ ویڈیو موسم گرما کی ایک چوٹی کی دوپہر میں لی گئی تھی اور اس میں کتے کے پاخانے کو اس کے ارد گرد بکھرے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

آوارہ کتوں کے مرکز کی بانی امیرہ ولیم نے کہا ہے کہ ہمیں بتایا گیا کہ سیکیورٹی نے مالک سے رابطہ کیا لیکن اس کا فائدہ نہیں ہوا تو اس کے بعد ہم نے حمایت حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا۔”

اس کے بعد لوگوں کی جانب سے حمایت کا سلسلہ شروع ہوا اور سوشل میڈیا پر اس پوسٹ کو 6000 سے زیادہ ویوز اور 500 کامنٹس ملے۔

اس کے بعد پناہ گاہ کا ایک رضاکار کتے کے مالک سے ملنے گیا لیکن گھر میں کوئی موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے شیلٹر ہوم نے میونسپلٹی سے رابطہ کیا جس نے ایک اینیمل ویلفیئر آفیسر کو عمارت میں بھیج دیا۔

اپارٹمنٹ سے جواب نہ ملنے پر دبئی پولیس کو بلایا گیا۔ اور ویڈیو موصول ہونے کے چار گھنٹے کے اندر کتے کو بچا لیا گیا۔

ھسکی کتے بنیادی طور پر قطبی خطے میں پائے جاتے ہیں اور سلیج کتے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ ان کے موٹے کوٹ کی وجہ سے، گرمیاں ان پر بہت سخت ہو سکتی ہیں اور ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو سکتی ہیں۔ مالکان سے کہا جاتا ہے کہ وہ گرمیوں کے دوران انہیں سایہ، اے سی اور وافر پانی مہیا کریں۔

امیرہ ولیم نے کہابدقسمتی سے پالتو جانوروں کے کچھ مالکان اتنا غیر ذمہ دارانہ برتاؤ کرتے ہیں اور میرا مشورہ یہ ہے کہ اگر آپ پالتو جانوروں کے ساتھ ہمدردی اور انسانیت نہیں دکھا سکتے تو بہتر ہے کہ پالتو جانور نہ رکھیں۔

انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ جانوروں کی فلاح و بہبود سے متعلق قوانین کو سختی سے نافذ کیا جا رہا ہے اور خصوصی طور پر شاہی خاندان جانوروں کو بچانے کی کوششوں کا حامی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button