متحدہ عرب امارات

اب ٹریفک جیم کے مسائل سے چھٹکارا پائیں، اب یو اے ای کے رہائشی اڑنے والے کاروں میں سفر کریں گے

خلیج اردو
14نومبر 2021
دبئی : اب بہت جلد ٹریفک جیم ماضی کا قصہ بن جائے گا کیونکہ دبئی میں مقیم ایک امریکی کمپنی نے ایسے فضائی گاڑیوں کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے۔

فلوریڈا میں مقیم کمپنی لوفٹ کار ایک ایسی خودکار گاڑی بنانے میں مصروف ہے جسے فلائنگ ماڈیول سے منسلک اور الگ کیا جا سکتا ہے۔ جو چھ پروپیلرز سے لیس اور ٹیک آف اور لینڈنگ عمودی طور پر بالکل ہیلی کاپڑ کی طرح کام کرے گی۔

الیکٹرک ورٹیکل ٹیک آف اور لینڈنگ کی زیادہ سے زیادہ فاصلہ 300 میل ہے جس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 220 میل فی گھنٹہ ہے اور زیادہ سے زیادہ 4000 فٹ کی بلندی پر ہے۔ یہ گاڑی ایک ہی وقت میں سڑک پر 150 میل فاصلہ طے کرتی ہے۔

یہ کمپنی اس وقت دبئی ایئر شو 2021 میں شرکت کر رہی ہے جس کی شروعات آج 14 نومبر سے المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر شروع ہوا ہے۔

ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑی 2023-24 میں کمرشلائزیشن کیلئے تیار ہوگی جس کی قیمت $350,000 ملین ہوگی۔

لوف کار کے بانی اور سی سی او سنتھ ستھیا نے کہا۔کہ لوگ دراصل ایک چھوٹی کار اور ہوائی جہاز کو ملا کر خریدیں گے۔ اس لیے انہیں کسی بھیڑ والے شہر میں رہنے اور دور دراز مقامات سے شہروں تک آسانی کے ساتھ سفر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

لوف کار میں مینا کے صدر سلیم احمد نے کہا کہ اگر کوئی دبئی سے ابوظہبی جانا چاہتا ہے تو وہ ایک ایپ سے اسٹیشن پر پوڈ کال کر سکتا ہے۔ یہ اوبر یا کریم کی سواری کو سراہنے کے مترادف ہے۔

سنتھ سنتھیا نے کہا کہ کمرشل لانچ کا ہدف 2024 کے آس پاس ہے لیکن اگر فرم کو مختلف ذرائع سے کافی فنڈنگ ​​مل جائے تو وہ 2023 تک اپنی کمرشلائزیشن کو تیز کر سکتی ہے۔

ستھیا کو خطے میں اس گاڑی کی بڑی صلاحیت نظر آتی ہے کیونکہ یہ علاقے کے شہروں کے درمیان رابطے کو آسان بناتی ہے۔ موبادلہ سعودی ایرو اسپیس، سعودی عرب ملٹری انڈسٹریز، پرائیویٹ لاجسٹک کمپنیوں، علاقائی حکومتوں اور صحت کی وزارتوں جیسے بڑے اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button