متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : عنقریب کسی سرکاری کام کیلئے کاغزات کی ضرورت نہیں ہوگی ، سارا نظام کاغذات کے بغیر ہوگا

خلیج اردو
یکم مارچ 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات جدت کے حوالے سے دنیا میں ایک ممتاز مقام حاصل کر چکا ہے ۔ حکومت تمام امور کو بغیر کاغذات کے سرانجام دینے کے حوالے سے دنیا کی پہلی حکومت بننے کے عنقریب ہے۔ دبئی حکومت کا منصوبہ ہے کہ 12 دسمبر 2021 تک ہر ایک ادارے میں کاغزات کو بالکل ختم کیا جائے اور تمام کام الیکٹرانک ہو اور کاغز کے بغیر حکومت چلائی جائے۔

اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب سمارٹ دبئی کی جانب سے کاغز کے بغیر دبئی کی حکمت عمل کے حوالے سے اپنی تازہ ترین صورت حال سے اگاہ کیا ہے۔

ابھی مختلف اداروں میں بغیر کاغزات کے کام جاری ہے اور اس حوالے سے کاغزات کے استعمال میں 82.82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس سے 269.8 ملین کاغزات کی بچت ہوئی ہے اور اس مد میں 1.13 ملین درہم روپے اور 12.1 ملین گھنٹوں کی مشقت کی بچت ہوئی ہے۔

باحصیت مجموعی مختلف اداروں اور بڑی کمپنیوں نے 83.86 فیصد تک کاغزات کے استعمال میں کمی کی ہے جس سے 232.7 ملین شیٹ کی بچت ہو پائی ، درمیانے درجے کے اداروں نے 76.23 فیصد کاغز کے استعمال میں کمی کے ساتھ 10.64 ملین کاغز کے استعمال میں کمی کی جبکہ چھوٹے اداروں اور کمپنیوں نے 77.3 فیصد کمی کی شرح حاصل کیہے جس سے کاغذ کی 27.17 ملین شیٹس کی بچت ہو پائی ہے۔

دبئی میں بجلی اور پانی کی اتھارٹی (دیوا) ، دبئی میونسپلٹی ، دبئی اسپورٹس کونسل ، اور دبئی کے اعدادوشمار سینٹر کو پہلے ہی 100 فیصد ڈیجیٹل کرایا جا چکا ہے۔ ڈیو نے عام طور پر ہر سال استعمال ہونے والے کاغذوں کی 22.63 ملین شیٹس کی بچت کی ہے جبکہ دبئی میونسپلٹی نے 20.9 ملین شیٹس کی بچت کی ہے۔ دبئی اسپورٹس کونسل ، 408،623 اور دبئی کے شماریات مرکز 172،129 شیٹس بچائے ہیں۔

اسمارٹ دبئی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل یونس الناصر نے کہا ہے کہ دبئی پیپر لیس حکمت عملی ایک طویل سفر طے کر چکی ہے اور عوام کو پیش کی جانے والی تمام داخلی حکومت کے کاموں اور خدمات کو ڈیجیٹلائزیشن بنانے کے اپنے بنیادی مقصد کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

النصر نے مزید کہاکہ یہ حکمت عملی دبئی حکومت کی ڈیجیٹل تبدیلی کا ایک اہم سنگ میل ہے اور دبئی کو زمین کا سب سے زیادہ سمارٹ اور خوشحال شہر بنانے کی کوششوں کا ایک اہم عنصر بھی ہے۔

گاغز بنانے کیلئے درختوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور کاغز کے استعمال میں کمی کا دوسرا مقصد درختوں کو بچانا ہے اور درختوں کو بچانے کا براہ راست مطلب زندگی بچانا ہے۔ اس عمل سے جہاں مختلف سروسز میں آسانی ہوگی وہاں ماحول کے بچاؤ کیلئے بھی یہ قابل تقلید منصوبہ ہے جسے باقی دنیا کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔
Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button