متحدہ عرب امارات

دبئی پولیس کا روایتی ٹریننگ سے ورچوئل ماحول کی طرف سفر: اکیڈمی نے ورچوئل فیلڈ آپریشنز کا آغاز کر دیا

خلیج اردو
دبئی: جب جدت کی بات ہوگی تو دبئی پولیس کا نام ہمیشہ سرفہرصت آئے گا۔ دبئی پولیس اکیڈمی نے ورچوئل فیلڈ آف آپریشنز کا تجربہ شروع کیا جو خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا سمجھا جاتا ہے اور اس میں 365 منظرنامے شامل ہیں۔

قائم مقام اسسٹنٹ کمانڈر انچیف برائے تعلیمی امور اور تربیت میجر جنرل ڈاکٹر غیث غنیم السویدی نے پولیس آپریشنز کے لیے ورچوئل فیلڈ ٹرائل کے آغاز کا مشاہدہ کیا جو خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

میجر جنرل السویدی نے کہا کہ اکیڈمی کی دبئی پولیس کے کمانڈر انچیف لیفٹیننٹ جنرل عبداللہ خلیفہ المری کی ہدایات پر دبئی پولیس کے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے تعلیم و تربیت کے نظام کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔

ادارہ جاتی صلاحیتوں میں جدت کا میدان اور جدید ترین طریقوں اور ٹیکنالوجیز کے ساتھ انسانی سرمائے کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

پولیس ٹریننگ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت کے نظام کو بروئے کار لا کر مستقبل کی تخلیق کے لیے استعداد اور تیاری کے لیے کام کرتی ہے جو یو اے ای کی دانشمند قیادت کی خواہش ہے۔

یہ ایک ورچوئل ماحول میں روایتی تربیت سے سمارٹ ٹریننگ کی طرف جانے کی کوششیں ہے جو عملی حقیقت کی تقلید کرتا ہے اور ٹرینر اور ٹرینی کو طریقوں کا سامنا کرنے والی رکاوٹوں سے دور رہنے کے قابل بناتا ہے۔

سپیشلائزڈ ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کرنل سلطان علی خامس الشمسی نے وضاحت کی کہ ورچوئل پولیس آپریشنز فیلڈ اقدام کا مقصد پولیس اہلکاروں اور خصوصی ٹیموں کو پولیس آپریشنز پر سمارٹ ورچوئل انداز میں 365 سے زیادہ منظرناموں کے لیے تربیت دینا ہے۔

انہوں نے اس اقدام کی اہمیت پر زور دیا کہ تربیت کے طریقوں کو جدید طریقوں سے دریافت کیا جائے اور ورچوئل ٹریننگ تکنیکوں کو بروئے کار لایا جائے تاکہ فورس کے ارکان کی استعداد کار کو بڑھایا جا سکے اور انہیں معاشرے میں سلامتی اور استحکام کے حصول میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

پولیس آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کیپٹن عبداللہ الشمسی نے ورچوئل ٹریننگ تکنیک اور مصنوعی ذہانت کے نظام کا استعمال پولیس اور سکیورٹی کیڈرز کو تربیت دینے کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس کے علاوہ جدید مہارتیں سیکھنے، تربیتی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے اس کی وجہ سے لچک، تربیت کی درستگی، جانچ، تشخیص میں آسانی لائی گئی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button