متحدہ عرب امارات

حادثات کی صورت میں ریسکیو آپریشنز کو تیز کرنے کیلئے پلان ترتیب دیا گیا

خلیج اردو

دبئی: دبئی میں ٹریفک حادثات کی صورت میں انتظام کو مئوثر بنانے کیلئے حکمت عمل ترتیب دی گی ہے جہاں مزید ایسی گاڑیوں کو سڑکوں پر کھڑا کیا جائے گا جو فوری مداخلت کرنے والی ہیں اور ایسی صورت حال میں نظام سنبھالتی ہیں۔

 

حکام نے اعلان کیا ہے کہ اس اقدام میں دبئی کی 15 شاہراہیں اور اہم سڑکیں شامل ہوں گی اور اگلے تین سالوں میں 425 کلومیٹر تک اس سلسلے کو پھلایا جائے گا۔

 

اس اقدام سے قبل آزمائشی بنیادوں پر آپریشن کیا گیا جس نے حادثات کو کم کرنے، ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے اور حادثات سے متاثرہ گاڑیوں کی کلیئرنس کے عمل کو کافی تیز کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

 

ڈائریکٹر جنرل اور آر ٹی اے کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز متر الطائر کے مطابق چیئرمین نے کہا کہ ٹریفک حادثات کے انتظام کی اسکیم کا مقصد چھوٹے ٹریفک حادثات یا خرابیوں میں ملوث گاڑیوں کو ہٹانے کیلئے فوری مداخلت کو یقینی بنانا، جائے حادثہ پر ٹریفک کو ہموار کرنا اور گاڑیوں کو کلیئر کرنے کا وقت کم کریں۔

 

جب ایک حادثہ ہوتا ہے تو اس کے بعد جمع ہونے والے ہجوم کی وجہ سے مزید حادثات ہوتے ہیں۔ تاہم اس اقدام سے ہجوم کے نتیجے میں ثانوی حادثات کو جنم دینے سے بھی بچانے اور ٹریفک کے انتظام اور شدید حادثات کے دوران متبادل راستے فراہم کرنے میں دبئی پولیس کی مدد کرتا ہے۔

 

منصوبے کا پہلا مرحلہ اس سال کے دوسرے ششماہی میں شروع ہوگا۔ یہ سات سڑکوں پر محیط ہے جس میں شیخ زید روڈ، شیخ رشید اسٹریٹ، الاتحاد روڈ، الخیل روڈ ، دبئی العین روڈ، الیالیس اسٹریٹ، شیخ محمد بن زید روڈ، الرباط اسٹریٹ، اور ایئرپورٹ روڈ شامل ہیں۔

 

فیز 2 2023 میں شروع ہوگا جو چار سڑکوں پر محیط ہے اور اس میں الخیل روڈ (دوسرا مرحلہ)، امارات روڈ، جبل علی-لھباب روڈ اور شیخ زید بن حمدان النہیان اسٹریٹ شامل ہیں۔

 

تیسرا مرحلہ 2024 میں شروع ہوگا جو چار سڑکوں پر محیط ہے اور اس میں دبئی کے ہٹا روڈ، ام سقیم اسٹریٹ، ایکسپو روڈ، اور ہیسا اسٹریٹ شامل ہیں۔

 

الطائر نے وضاحت کی کہ سڑکوں کا انتخاب کئی معیارات پر کیا گیا جن میں ٹریفک کی شدت، خاص طور پر مصروف اوقات کے دوران اور سڑکوں پر حادثات اور ٹوٹی ہوئی گاڑیوں کی تعداد شامل ہے۔

 

حکام نے ہائی ویز اور اہم سڑکوں پر تیز رفتار مداخلت کرنے والی گاڑیوں کی پوزیشن کے لیے "کئی مرکزی پوائنٹس” کی نشاندہی کی ہے جس سے 10 منٹ کے اندر گاڑیوں کی جائے حادثہ پر پہنچنا یقینی ہو جائے گا۔

 

یہ یونٹ حادثات کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کا بھی جائزہ لے گا۔ اس کے بعد رپورٹیں مرتب کرکے جائے حادثہ اور آس پاس کے سڑکوں کے نیٹ ورک پر ٹریفک کا رخ موڑائے گا اور سڑک استعمال کرنے والوں کی مدد کرے گا۔

 

یونٹ شدید حادثات کے دوران دبئی پولیس کی مدد کرے گا، کھڑی گاڑیوں کی حفاظت کرے گا اور واقعات کے دوران ٹریفک سپورٹ فراہم کرے گا۔

 

دبئی پولیس کے کمانڈر انچیف لیفٹیننٹ جنرل عبداللہ خلیفہ المری نے کہا کہ پولیس سنگین حادثات، چوٹ سے متعلقہ حادثات اور ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے گی۔

یہ ٹریفک حادثات کے انتظامی یونٹ کے لیے عدالتی معاونت ، ٹریفک کیمروں کی نگرانی اور ٹریفک حادثات کے دوران ریسکیو آپریشن کرے گا۔

 

حکام کے مطابق آر ٹی اے اس اسکیم کیلئے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرے گا اور ٹریفک کے موڑ، ٹریفک سگنلز ، الیکٹرانک پیغام رسانی کے اشارے، ٹیکٹیکل ٹریفک ڈائیورژن، ٹریفک کی نگرانی اور رسپانس پلان، آن سائٹ کیمرہ مانیٹرنگ اور ٹیسٹ سائٹس کیلئے انفراسٹرکچر تیار کرے گا۔

 

Source: Khaleej times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button