
خلیج اردو
دبئی : دبئی کے سب سے منفرد اس عجائب گھر کیلئے جو سب سے دلچسپ ہے اور جسے مستقل کا میوزیم کہا جاتا ہے ، اب اس کے ٹکٹ انلائن دستیاب ہیں۔
یہ دبئی کے دل میں واقعہ ہے جس کیلئے سیاح میوزیم کے آفیشل ویب سائیٹ www.motf.ae پر انلائن دستیاب ہوں گے۔
میوزیم کیلئے تین سال سے کم عمر کے بچوں کیلئے داخلہ مفت ہے اور والدین نے اس کا خیرمقدم کیا ہے کہ وہ اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ فیوچر ہیروز کے علاقے کی سیر کریں گے۔
60 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ اماراتیوں، خصوصی یا پرعزم افراد اور ان کی نگہداشت کرنے والے کیلئے بھی اعزازی ٹکٹس مہیے کیے گئے ہیں۔
گورنمنٹ آف یو اے ای میڈیا آفس آن لائن (جی ایم او) کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بکنگ ترجیحی دورہ کرنے کے وقت سے پہلے کی جانی چاہئے کیونکہ ہر ٹکٹ ہولڈر کو میوزیم کے کھلنے کے اوقات میں ایک مخصوص ٹائم سلاٹ مختص کیا جائے گا۔
میوزیم پورے ہفتے کیلیئے صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک کھلا رہتا ہے۔ اس میں معاشرے کے سب ہی افراد داخل ہو سکتے ہیں۔ مستقبل کا عجائب گھر سیاحوں کو خود دریافت کرنے کے ایک بااختیار اور تبدیلی کے سفر پر لے جائے گا۔
77 میٹر بلند یہ میوزیم 1,024 منفرد سٹینلیس سٹیل کمپوزٹ پینلز پر مشتمل اگواڑا عربی خطاطی میں میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی لکھی گئی نظموں کے تین اقتباسات دکھائےدیتے ہیں۔
یہاں لکھا گیا ہے کہ یہ مختلف ثقافتی، فلسفیانہ، سماجی اور روحانی نقطہ نظر کیلئے کھلا ہے۔ میوزیم پہلی بار متاثرین، امید اور علم کی جگہ پر آنے والوں کا استقبال کرنے کا منتظر ہے۔
میوزیم آف دی فیوچر متحدہ عرب امارات کے آنے والے وقت اور آج کے بعد کی پچاس سالہ زندگی سے متعلق اشیاء کی نمائش ہوگی۔ یہ 2071 کیلئے ایک گیٹ وے ہے۔
عام طور پر میوزیم میں ماضی کی اشیاء ہوتی ہے لیکن میوزیم آف دی فیوچر میں سیاحوں کو جگہ اور وقت کے ذریعے نامعلوم مستقبل میں جانے کا موقع ہو گا۔
زائرین کو اپنے حواس کا استعمال کرتے ہوئے دریافت کرنے کا موقع ملے گا اور مستقبل کے وسیع امکانات کا تصور کرنے کیلئے تحریک ملے گی۔
مختلف انسانی نقطہ نظر کو بہت آگے بڑھاتے ہوئے اور مستقبل کی تشکیل کیلئے ایک پلیٹ فارم تیار کرتے ہوئے مستقبل کا میوزیم علمبرداروں، اختراع کاروں، مفکروں، ہیروز اور مہم جوئیوں کی ایک کمیونٹی تشکیل دے گا۔
ایک ہی سفر میں سیاح ایک کہکشاں کے تجربے سے بیرونی خلا میں انسانیت کے مستقبل کی نمائش کرتے ہوئے ماحولیات کے مستقبل کے عجائبات کے ساتھ ساتھ مستقبل کے فلاح و بہبود کے ذریعے ایک زیادہ باہمی اور انسانی تجربے کی طرف مائل ہونگے۔
Source : Khaleej Times