متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں چھاتی کے سرطان کے خلاف سلانہ مہم کا آغاز ، بروقت تشخیص پر علاج ممکن ہے، طبی ماہرین

خلیج اردو
22 اکتوبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات سمیت گلف کنٹریز میں چھاتی کے سرطان کی شرح بہت زیادہ ہے۔ باقی سرطان کے مقابلے میں متحدہ عرب امارات میں خٰواتین میں چھاتی کے سرطان کی شرح 39.9 فیصد ہے جبکہ دونوں جنسوں میں یہ 22۔4 فیصد ہے۔

وزارت صحت اور روک تھام نے چھاتی کے سرطان سے اگاہی کے لیے سالانہ مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس حوالے سے قومی سطح پر اگاہی مہم کے سلسلے میں مختلف پروگرامز کا انعقاد ہوگا جس میں لوگوں کو اس مرض سے بچاؤ کے بارے میں اگاہ کیا جائے گا۔

اس مہم میں مختلف انلائن ایکٹیویٹیز ہوں گی جیسے مختلف ورکشاپس اور سیمنیار کا انعقاد ہوگا اور سوشل میڈیا پر پیغامات پہنچائے جائیں گے۔

ابوظبہی کے این سی ایم میں میڈیکل اسپیشلسٹ برائے اونکالوجی ڈاکٹر چیرین تھمپی کا کہنا ہے کہ بریسٹ کے ڈکٹس اور لوبلز کے ٹشوز (بافتیں) میں جب بے ہنگم نشونما ہونا شروع ہو جائے تو یہ بریسٹ کینسر کا آغاز ہے۔ابنارمل نشونما کی وجہ سے اگر آپ کو بریسٹ پر گلٹی یا لمپ محسوس ہو تو یہ ممکنہ طور پر کینسر کی علامت ہو سکتا ہے۔‘سی طرح اگر گلٹی یعنی ڈِپ ہو یا دونوں یا ایک بریسٹ سخت ہوں تو یہ بھی ممکنہ علامت ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ اگر نِپل سے دودھ کے علاوہ کسی بھی قسم کا ڈسچارج ہو تو یہ بھی ممکنہ طور پر کینسر ہو سکتا ہے اور اس کی تصدیق کے لیے ہسپتال سے ٹیسٹ کرانے کی فوری ضرورت ہے۔

اگر یہ تمام علامات بغل میں ہوں تو تب بھی یہ بریسٹ کینسر ہو سکتا ہے۔جبکہ چھاتی کے سائز، ساخت یا ایک پستان کی دوسرے پستان سے مختلف نظر آنے کی علامات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ڈاکٹروں کے مطابق خواتین چھاتی میں ہونے والی کسی بھی معمولی تبدیلی کو نظر انداز نہ کریں اور کسی مستند ڈاکٹر کو دکھائیں۔

یہ بیماری ہیریڈیٹری ہے، یعنی ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہو سکتی ہے۔ اسی لیے ’یہ بہت ضروری ہے کہ مائیں اپنی بیٹیوں سے اس خطرناک مرض سے متعلق بات چیت کریں اور باقاعدگی سے چیک اپ کروانے کی عادت ڈالیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button