خیلج اردو 17 نومبر 2021
ابوظہبی: ولس ٹاورز واٹسن کی تحقیق کے مطابق کورونا وبا کے بعد لیبر مارکیٹ میں استحکام آنے کے بعد 2022 میں متحدہ عرب امارات کی کاروباری کمپنیوں اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ چار فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے۔یہ اضافے ایک اییسے وقت پر سامنے آیا ہے جب تنخواہوں کو مکمل طور پر منجمد کرنے کی توقع رکھنے والے کاروباروں کا تناسب پندرہ فیصد سے کم ہوکر صفر عشاریہ چھ فیصد پر آجائے گا۔ولس ٹاور واٹسن کی دنیا بھر میں تنخواہوں کے بجٹ اور بھرتیوں کے حوالےسے اسٹڈی میں متحدہ عربے امارات کی 316 کمپنیوں کو شامل کیا گیا۔
کچھ صنعتین دوسرے کے مقابلے میں زیادہ اضافہے کا ارادہ رکھتی ہیں جن میں طبی شعبہ (4.4)،فارماسوٹیکل اور منیوفیکچرنگ کا شعبہ (4.3) فیصد اضافہ کا ارادہ رکھتی ہیں۔متحدہ عرب امارات میں کورونا وبا کے دوران ہنرمند افراد کی بھرتیوں کی دوڑ جاری رہی۔کاروباری اداروں کی جانب سے اپنے ملازمین کی بہترین تنخواہوں اور ان میں اضافہ سے خوصلہ افزائی کی گئی۔
متحدہ عرب امارات کی 53 فیصد کمپنیوں نے کورونا کے دوران اپنے کوروبار کو حوصلہ افزا قرار دیا جبکہ 3 فیصد نے توقعات سے کہیں کم قرار دیا۔26 فیصد کمپنیاں اگلے ایک سال کے دوران نئی بھرتیوں کا ارادہ رکھتی ہیں جبکہ اس کے برعکس دس فیصد اپنے ملازمین میں کمی پر غور کر رہی ہیں۔
SOURCE: KHALEEJTIMES