متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: منی لانڈرنگ اور دھوکہ دہی کے الزام اٹھ رکنی گینگ کو 80 ملین درہم کا جرمانہ کیا گیا ہے

خلیج اردو
28 اکتوبر 2021
ابوظبہی : ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے بدھ کے روز چار اماراتیوں، تین شامی اور ایک ایتھوپین خاتون کیلئے فیصلہ سنایا۔ جنہیں دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے مرتکب پایا گیا۔ ۔

اٹھ رکنی گینگ میں سے ہر ایک کو دس ملین درہم فی کس جرمانہ اور سات سے دس سال کیلئے جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالت نے یہ حکم بھی دیا کہ منی لانڈرنگ کے دوران استعمال ہونے والی تمام رقم کو ضبط کیا جائے خواہ وہ ملک کے باہر ہون یا اندر ۔ ان میں سے دو ملزمان کو عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر بری کیا۔

یہ کیس ایسے وقت میں سامنے آیا جب پولیس نے دیکھا کہ بہت سی گاڑیاں ایسے چیکس کی مدد سے خریدی گئی ہیں جن کے اکاونٹ میں رقم ہی نہیں تھی۔ اس کی تحقیقات سے معلومات ملیں کہ اٹھ رکنی گینگ جعلی چیکوں کی مدد سے کار خریدنے کے جرم میں ملوث ہے۔

اس گینگ کے اراکین اکثر اپنے کردار کو بدل دیا کرتے تھے اور ان سے دھوکے کے بعد اپنا نام بدلتے رہتے تھے تاکہ وہ اپنی شناخت چھپا سکے۔ کچھ ممبران گاڑی مالکان سے رانطہ کرتے ، کچھ کے نام گاڑی ٹرانفر ہوتی اور ادائیگی دیگر ممبران کرتے جو جعلی چیک سے کی جاتی تھی۔

گاڑیوں کو اپنے ناموں پر منتقل کرنے کے بعد، وہ اسے دوبارہ فروخت کر دیتے تھے اور رقم کے ذرائع کو چھپانے کے ارادے سے اسے اپنے کچھ ممبروں کے بینک اکاؤنٹس میں نقد رقم جمع کراتے تھے۔

سرکاری وکیل نے ملزمان کے بینک اکاؤنٹس کا جائزہ لیا اور ریکارڈ میں تضاد پایا۔ ایک مدعا علیہ کا بینک بیلنس اس کی ماہانہ تنخواہ کے مطابق نہیں تھا جبکہ دوسرے ملزم نے اپنی چیک بک سے چیک جاری کیے اور پھر اپنا بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیا۔

کئی مواقع پر ملزمان نے کاروں کی ملکیت کو دوسروں کو فروخت کرنے سے پہلے آپس میں ایک دوسرے کے نام منتقل کیے۔ کیس کی سماعت کے بعد، جج نے فیصلہ جاری کیا جس میں ملزمان کو سات سے 10 سال قید اور 10 ملین درہم جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button