متحدہ عرب امارات

ابتک طالبان کا طرز عمل سب کو ساتھ لے کر چلنے والا نہیں ، ترک صدر

خلیج اردو
23 ستمبر 2021
انقرہ : ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کیلئے حالیہ طرزعمل ایسا نہیں تھا جس میں وہ سب کو ساتھ لے کر چلے ہوں۔ ترکی ان کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار تھا اگر وہ ایک جامع حکومت بناتے۔

نیٹو کا رکن ملک ترکی قرطر کے ساتھ ملکر کابل ایئرپورٹ پر کام کررہا ہے اور اسے طالبان کے حکومت میں آنے کے بعد سے عالمی مسافروں کیلئے فعال بنا چکے ہیں۔

طالبان کی جانب سے ابتدائی پیغامات کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے ترکی نے کہا تھا کہ وہ طالبان کے اقدامات اور ان کے رویے کو دیکھ کر انہیں تسلیم کرنے یا ان کے حوالے سے رائے قائم کرے گا۔

ہابر ترک نے رجب طیب ایردوآن کا حوالہ دے کر بتایا ہے رپورٹرز کے ساتھ گفتگو میں ترک صدر نے کہا کہ اس وقت طالبان کے طرز عمل کو دیکھ کر بدقسمتی سے کہا جا سکتا ہے کہ ایک جامع اور شمولیتی حکومتی نہیں بنائی گئی ہے اور رہبری کا فقدان نظر آرہا ہے۔

اس مہینے کی ابتدا میں طالبان نے صرف مردوں پر مشتمل ایک کابینہ کا اعلان کیا تھا جس میں انہوں نے اپنے وفاداروں اور عمائیدین کو شامل کیا تھا۔

ایردوآن نے کہا کہ فی الحال کچھ امیدیں ہیں کہ طالبان کچھ بہتر اور جامع حکومت بنائیں گے اور ہر قومیت اور لسانی گروپ کی نمائندگی کا خیال رکھیں گے لیکن ابھی تک ہم نے ایسا دیکھا نہیں۔ ہم ان معاملات پر بات کررہے ہیں کہ ہم ایک ساتھ کیا کر سکتے ہیں۔

ایردوآن کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ترکی کے کابل میں سفیر نے افغانستان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ ایردوآن نے کہا کہ ترکی افغانوں کو مدد فراہم کرتا رہے گا۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button