متحدہ عرب امارات

یو اے ای میں انکم ٹیکس کے حوالے سے وضاحت آگئی

متحدہ عرب امارات فی الحال انکم ٹیکس متعارف نہیں کرائے گا ۔ وزیر تجارت کا غیرملکی ادارے کو انٹرویو

متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت تھانی بن احمد الزیودی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات فی الحال انکم ٹیکس متعارف نہیں کرائے گا ۔ اماراتی میڈیا کے مطابق بلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس ابھی میز پر نہیں ہے ، وہ بلومبرگ کی جانب سے انکم ٹیکس کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے ، یہ انٹرویو متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ کی جانب سے 31 جنوری کو کاروباری منافع پر کارپوریٹ ٹیکس متعارف کرانے کے اعلان کے تناظر میں سامنے آیا ہے جو یکم جون 2023ء یا اس کے بعد شروع ہونے والے مالیاتی سالوں کے لیے موثر ہوگا ۔

جس کے بارے میں وزارت خزانہ نے 31 جنوری کو کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات یکم جون 2023 سے یا اس کے بعد شروع ہونے والے مالی سال سے کاروبار کے منافع پر 9 فیصد فیڈرل کارپوریٹ ٹیکس متعارف کرائے گا ، کارپوریٹ ٹیکس نظام سب سے زیادہ مسابقتی ہوگا اور عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کے مطابق ہوگا ۔

اس پر بات کرتے ہوئے مسٹر الزیودی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا نیا کارپوریٹ ٹیکس عام طور پر کاروباری اداروں کی طرف سے بہت مثبت انداز میں موصول ہوا ہے ، ہمیں بین الاقوامی ہدایات کی تعمیل کرنی ہوگی ، آرگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ دنیا کے بیشتر ممالک کارپوریٹ ٹیکس کا اطلاق کرنے جا رہے ہیں ، ہم بھی ان تمام اصلاحات کے ساتھ دنیا سے جڑے ہوئے ہیں جو ہم نے حال ہی میں کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر فیس کمپنیاں جو فی الحال ادا کرتی ہیں اس کو تبدیل کرنے کے لیے مقرر کی گئی ہے اور یہ دنیا کی سب سے کم فیسوں میں سے ایک ہے ، وزارت خزانہ اس بارے میں مزید تفصیلات کا اعلان کرے گی کہ آئندہ چند ہفتوں میں کارپوریٹ ٹیکس کیسے نافذ کیا جائے گا ، وزیر نے اس بات کو بھی مسترد کیا کہ کارپوریٹ ٹیکس عائد کرنے کا اثر متحدہ عرب امارات میں افراط زر پر پڑے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button