خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

ایکسپو 2020 دبئی نے 193 ممالک کے لوگوں کے ساتھ گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کرلیا

خلیج اردو: دبئی پولیس نے ایکسپو 2020 دبئی کے ساتھ مل کر ایک نیا گینز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے جس نے ’خود چپکنے والے بیج/اسٹیکر لگائے اور ان سے گزرنے والے لوگوں کی سب سے بڑی آن لائن ویڈیو چین‘ بنائی ہے۔

193 قومیتوں اور 192 کنٹری پویلینز سے تعلق رکھنے والے کل 265 افراد نے ایکسپو 2020 دبئی بیج کو اسپلٹ اسکرین کے ذریعے ایک دوسرے کے حوالے کرنے سے پہلے اپنی قومی زبانوں میں کیمرے پر "شکریہ ایکسپو 2020” کہا۔

تین منٹ کی ویڈیو چین کا فیصلہ گنیز ورلڈ ریکارڈز-MENA نے کیا اور اسے فلمانے میں 48 گھنٹے لگے۔

شیخ نہیان مبارک النہیان، متحدہ عرب امارات کے رواداری اور بقائے باہمی کے وزیر اور ایکسپو 2020 دبئی کے کمشنر جنرل؛ ریم الہاشمی، وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون اور ایکسپو 2020 دبئی کے ڈائریکٹر جنرل، اور میجر جنرل احمد محمد رفیع، قائم مقام اسسٹنٹ کمانڈر انچیف برائے انتظامی امور دبئی پولیس نے پیر کے روز ایمفی تھیٹر میں منعقدہ دبئی ملینیم میں اس کامیابی کو تسلیم کرنے کے لیے ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کی۔

تقریب کے بعد خطاب کرتے ہوئے، دبئی پولیس کے لیفٹیننٹ حماد خلیل عبید البشری نے کہا: "ایکسپو 2020 دبئی میں ایک محفوظ اور پرسکون ماحول پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ہم مساوات کا ایک متحد پیغام دینا چاہتے تھے جس پر دبئی ترقی کرتا ہے۔ ہم نے ذہنوں کو جوڑنے اور ایک صحت مند مستقبل کی تعمیر کے ایک جھنڈے تلے تمام پویلینز کو ایک ساتھ لانے کا فیصلہ کیا۔ مختلف پویلینز کے ساتھ صرف ایک ہفتے کی مشترکہ کوششوں کے بعد ہم نے فلم بندی شروع کی، اور اپنا پیغام تیار کرنے کا اپنا ہدف حاصل کر لیا۔

ڈینی ہکسن، گنیز ورلڈ ریکارڈ-MENA کے ایڈجوڈیکیٹر نے کہا: "یہ ایک بالکل نیا گنیز ورلڈ ریکارڈ ٹائٹل ہے، ہم نے ایوارڈ کے لیے اپنے معیارات مرتب کیے، جسے دبئی پولیس نے پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ اتحاد کا پیغام دینے والا ایک شاندار خیال ہے۔

ایکسپو 2020 دبئی میں اب تک 10 سے 15 کے درمیان گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر اختراعی ایوارڈ یافتہ آئیڈیاز ہیں؛ ورلڈ کینسر ڈے، سویڈش پویلین میں عالمی دار چینی بن ڈے، سعودی عرب پویلین میں تین ریکارڈ، اور بہت کچھ۔ متحدہ عرب امارات کے پاس مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ گنیز ورلڈ ریکارڈز ہیں جہاں کل 480 ریکارڈ ہیں

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button