متحدہ عرب امارات

فرانس حملے کے 21 سالہ ملزم کا تعلق تیونس سے ہے، میڈیا رپورٹس

 

خلیج اردو آن لائن:

آج صبح فرانس کے شہر نائس کے ایک چرچ میں چاکو سے حملہ کر کے 3 افراد کو ہلاک کرنے والے ایک خاتون کی گردن کاٹ دینے والے ملزم کا تعلق تیونس سے بتایا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزم کچھ ہفتے پہلے ہی تیونس سے فرانس آیا تھا۔ اور اس کی عمر 21 سال بتائی جاررہی ہے۔

میڈٰیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا جا رہا کہ ملزم کا نام براہیم آسوی ہے جو ستمبر کے آخر میں اٹلی کے ایک جزیرے لمپےڈوسا میں داخل ہوا جہاں حکام نے اسے قرنطینہ میں ڈال دیا وہاں سے اٹلی چھوڑنے کے حکم نامے ساتھ اسے رہا کیا گیا۔ جہاں سے وہ اکتوبر کے شروع میں فرانس پہنچا۔

فرانس میں ہونے والے واقع کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

فرانس کے شہر نائس میں جمعرات کے روز ایک شخص نے چاکو سے حملہ کرکے تین افراد کو ہلاک کردیا، پولیس کے مطابق حملہ نائس شہر میں ایک چرچ کے قریب پیش آیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور نے چاکو کا وار کر کے ایک خاتون کا سر کاٹ دیا۔

نائس شہر کے میئر نے اس واقع کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔ میئر کریسچیئن ایرسٹروسی نے ٹوئیٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ شہر میں نوٹر ڈیم کے قریب چرچ کے اندر یا باہر ہوا ہے اور پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دو افراد کے جانبحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جب کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کے ذرائع مطابق ایک خاتون کا سر کاٹ دیا گیا ہے۔  اور ایک سیاست دان میئرین لی پین نے بھی حملہ آور کی جانب سے ایک خاتون کا سر کاٹے جانے کے حوالے سے بیان دیا ہے۔

یاد رہے کہ اس مہینے کے آغاز میں ایک سکول ٹیچر کا بھی توہین رسالت کے الزام میں سر کاٹ دیا گیا تھا۔

ٹیچر کا سر کاٹنے والے حملہ آور کا تعلق چیچنیا سے تھا اور اس کا کہنا تھا کہ وہ اس  نے استاد کو بیغمبر اسلام کے خاکے کلاس میں دیکھانے کی وجہ سے قتل کیا ہے۔

اور اس قتل کے بعد فرانس کے صدر سمیت دیگر کئی سیاست دانوں نے کارٹون دیکھانے کی حمایت کی ہے جس کے بعد سے مسلمانوں ممالک اور عوام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

تاہم، اس حالیہ حملے کی پیچھے کے مقاصد کا ابھی تک پتہ نہیں چل پایا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button