متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا نیا لیبر قانون:سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین کام کیلئے تین ماڈلز میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں

خلیج اردو

ابوظہبی:متحدہ عرب امارات میں حکومت کی جانب سے ملازمین کی سہولت اور آسانی کیلئے دو فروری سے سرکاری و نجی اداروں میں ملازمت کیلئے کنٹریکٹ، پارٹ ٹائم یا کسی مخصوص وقت میں کام کرنے کے تین مخلتف ماڈلز متعارف کرائے جارہے ہیں۔

 

وزارت انسانی وسائل کی جانب سے اعلان کردہ نئے لیبر قانون کا مقصد ملک بھر میں کام کے یکساں نظام کو متعارف کرانا ہے۔نئے قانون کے مطابق شہری کسی بھی سرکاری یا نجی ادارے میں ان تینوں ماڈلز میں سے کسی ایک کے تحت ملازمت کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔

ابتدائی طور پر حکومت کی جانب سے یہ ماڈلز نجی سیکٹر کیلئے متعارف کرایا گیا تھا تاہم اب حکومت نے اسکو سرکاری اداروں میں بھی لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔حکام کے مطابق اس نئے قانون سے ملازمین کو اپنی قوت کے مطابق کام کرنے کا موقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ افراد کو راغب کرنا ہے۔

نئے قانون کے مطابق ملازمین ایک ہفتے میں زیادہ سےزیادہ 48 گھنٹے جبکہ تین ہفتوں میں 144 گھنٹے کام کرسکتے ہیں۔ملازمین ایک سے زیادہ ملازمتیں کر سکتے ہیں لیکن اس کے لئے انہیں کام کے مذکورہ بالا اوقات کا خیال رکھنا ہوگا۔

نئے قانون میں کام کے جو تین ماڈلز بتائے گئے ہیں وہ یہ ہیں۔

نمبر ایک:ملازمین کسی کمپنی کے ساتھ دن کے کسی مخصوص حصے یا مخصوص گھنٹوں کیلئے پارٹ ٹائم کام کر سکتے ہیں۔

نمبر دو:ملازمین کسی خاص پراجیکٹ کیلئے کمپنی کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ کرسکتے ہیں۔پراجیکٹ ختم ہوتے ہی ملازمت بھی ختم ہوجائے گی۔

نمبر تین:ملازمین اپنی مرضی کے وقت اور دن پر کسی بھی کمپنی کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔

SOURCE: KHALEEJ TIMES

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button