خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

حمدان بن محمد نے دبئی میں معذور افراد کیلئے44 ملین کے سماجی فوائد کی منظوری دیدی

خلیج اردو: نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی ہدایت پر دبئی کے ولی عہد اور دبئی کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے معذور افراد کے لیے 44 ملین درہم کےنئے سماجی فوائد کی منظوری دی ہے۔

شیخ حمدان نے کہا کہ شیخ محمد بن راشد اعلیٰ کمیٹی برائے ترقی اور شہری امور کے کام کی مسلسل پیروی کرتے ہیں اور ان کی ہدایات میں سماجی شعبے کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنےشہریوں کو ممکنہ طور پر اعلیٰ ترین معیار زندگی فراہم کرنے کے لئےفراہم کی جانے والی تمام خدمات کو مزید بہتربنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

نئے سماجی فوائد دبئی میں معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے عزت مآب شیخ محمد بن راشد کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں ایک اور اہم قدم ہیں۔

ان کا مقصد انہیں چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے، مختلف شعبوں میں کامیابیاں حاصل کرنے اور انہیں ایک ایسا ماحول فراہم کرنا ہے جو انہیں استحکام اور ترقی دے کر دبئی اور متحدہ عرب امارات کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے قابل بنائے۔

نئے سماجی فوائد 60 سال سے کم عمر کے ایسے معذور افراد کا احاطہ کرتے ہیں جنہیں جسمانی یا ذہنی خرابی کی وجہ دوسروں کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس فیصلے کے تحت آنے والے سماجی فوائد میں کنڈرگارٹن کے اداروں، سکولوں، یونیورسٹیوں کے پروگراموں اور خصوصی اداروں کے اندر تربیت اور بحالی کے مراکز کی فیسوں کے ساتھ ساتھ شیڈو ٹیچرز، نگہداشت کرنے والوں، ذاتی معاونین اور اشاروں کی زبان کے ترجمان فراہم کرنے کے اخراجات شامل ہیں۔

ان فوائد میں معاون آلات اور ٹیکنالوجیز، گاڑیوں کی بحالی اور نقل و حمل کے مختلف ذرائع اور کام کی جگہ کو مختلف قسم کی معذوری والے لوگوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے لیس کرنے کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ مستقبل میں نئے فوائد سے مستفید ہونے والوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا تاکہ ہدف والے طبقے کے وسیع حصے کا احاطہ کیا جا سکے۔

دبئی حکومت معذور افراد کو ان کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے کوششوں اور پروگراموں اور پالیسیوں کی حمایت کرتے ہوئے ان کو مربوط اور بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے اور انھیں دبئی کی اقتصادی ترقی کے سفر کا ایک لازمی حصہ بننے کے لیے درکار جامع مدد فراہم کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button