متحدہ عرب امارات

آپ ابوظبہی جانا چاہتے ہیں؟ قواعد وضوابط میں نرمی سے متعلق وہ سب کچھ جو جاننا لازم ہے

خلیج اردو
دبئی ۔ ابوظبہی ایمرجنسی ، کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منجمنٹ کمیٹی نے کرونا وائرس کے قواعدوضوابط میں نرمی کی ہے۔ یہ اس ہفتے سے لاگو کر دی گئ ہے۔ یو اے ای میں سے کسی مسافر کا داخل ہونے سے لے کر کسی بین الاقوامی مسافر کے ملک میں داخل ہوبنے تک ، مختلف ضوابط میں نرمی کی گئی ہے۔ یہ علامات ہیں کہ ملک کرونا وائرس سے بحالی کی جانب گامزن ہے۔

یہاں ان تمام قواعد جو ابوظبہی میں داخلے کیلئے سمجھنا اور اس پر عمل درآمد کرنا لازم ہے۔ یہاں پر اس کی تفصیل دی جارہی ہیں۔

گرین پاس ، پیر 28 فروری ۔

ابوظبہی ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر کمیٹی نے گرین پاس کی شرط اور ابوظبہی میں داخلے کیلئے ای ڈی ای سکریننگ کی لوازمات کو ختم کیا ہے اور اس کا اطلاق آج پیر 28 فروری سے ہورہا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ ابوظبہی کی طرف رواں دواں ہیں اور آپ دبئی سے ابوظبہی میں داخل ہورہے ہیں تو بارڈر پر گرین پاس نہیں دکھانا ہوگا اور نہ ہی ای ڈی ای سکینرز سے آپ گزریں گے۔

تاہم یہ وضاحت سمجھنا لازم ہے کہ یہ صرف ایمریٹس میں داخلے کیلئے ہے ۔ ابوظبہی میں اب بھی گرین پاس سسٹم موجود ہے اور عوامی مقامات پر جانے کیلئے آپ کو گرین پاس دکھانا ہی ہوگا،

مختلف ایونٹ کیلئے آپریٹنگ صلاحیت اب بڑھا کر 90 فیصد کر دی گئی ہے۔ یہ سیاحتی اور دیگر کمرشل سرگرمیوں کیلئے ہے۔

آج یعنی پیر کے دن سے گرین پاس کسی سیاحتی مقام یا کمرشل جگہ میں جانے کیلئے اور نجی پارٹیوں یا دیگر ایونٹس کیلئے گرین پاس کی ضرورت ہوگی۔
ابوظبہی میں سرکاری دفاتر یا ان کے حدود میں جانے کیلئے گرین پاس کی ضرورت ہوگی۔ خواہ آپ اس ادارے کے ملازم ہوں یا مہمان۔

گرین پاس کیسے حاصل کیا جائے؟
الہوسن اپلیکیشن پر گرین پاس سسٹم کو جنوری میں اپڈیٹ کیا گیا ہے۔ اس میں اب بوسٹر شارٹ کی ضرورت کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ان اپڈیٹس کے مطابق آپ کو صرف تب گرین پاس ملے گا جب آپ نے کرونا ویکسین کی دوسری خوراک کے چھ مہینوں بعد بوسٹر شارٹ لگوایا ہو۔

ایک بار جب آپ کو بوسٹر شارٹ مل جاتا ہے تو آپ کو پی سی آر ٹیسٹ کا منفی رپورٹ بھی حاصل کرنا ہوگا۔ اس سے آپ کا الہوسن اپلیکیشن پر گرین اسٹیٹس اگلے 14 گھنٹوں کیلئے ایکٹیو ہو جائے گا۔

اس سے پہلے جو ابوظبہی کا گرین لسٹ ہوتا تھا اب اس کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اس لسٹ کو ہی ختم کر دیا گیا ہے اور یہ اعلان 26 فروری کو کیا گیا تھا۔

اگر غیر ویکسین شدہ افراد ملک میں داخل ہو رہے ہوں تو ان کو 48 گھنٹوں میں کرایا گیا پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ پیش کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اگر کوئی شخص کرونا سے صحت یاب ہوچکا ہے تو جس دن سے وہ صحت یاب ہوا ہے، تب سے لے کر اسے سفر کے دن تک ایک مہینہ ہونا لازم ہے اور صحت یابی کا سرٹیفیکٹ جو کیو آر کوڈ سے منسلک ہو ۔ پیش کرنا لازم ہے۔

حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ جو افراد کرونا کا شکار ہوتے ہین یا وہ قرنطینہ میں رہتے ہیں ، انہیں ہاتھوں پر بینڈ پہننے کی اب ضرورت نہیں ہوگی۔

اس سمیت وہ افراد جو کرونا کا شکار افراد سے رابطے میں رہے ہوں، ان کیلءے بھی رولز میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اب گھروں میں قرنطینہ کی شرط ایسے افراد کیلءے ختم کی گئءی ہے تاہم ان افراد کو روزانہ پانچ دنوں کیلئے اپنا پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔

یہ رولز دبئی میں مختلف ہیں جہاں ایسے افراد کو کسی بھی ٹیسٹ یا قرنطینہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

وہ افراد جو ماسک نہیں پہننا چاہپتے ، انہیں اجازت دی گئی ہے۔ تاہم تنگ اور بند جگہوں پر ہونے والے واقعات جیسے مالز اور اسکول میں ماسک پہننے کی شرط اب بھی برقرار ہے۔

Source:Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button