متحدہ عرب امارات

ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان پر مشتمل اسرائیلی وفد مذاکرات کے لیے یو اے ای پہنچ گیا

 

خلیج اردو آن لائن:

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدے کے بعد اسرائیل کا دوسرا اعلیٰ ترین ہائی ٹیک وفد مذکرات کے لیے  متحدہ عرب امارات پہنچ گیا۔ یہ وفد دبئی اور ابوظہبی میں حکومتی عہدیداروں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان سرمایہ کاری کے مختلف مواقعوں پر بات چیت کرے گا۔

یہ دورہ چار دن تک جاری رہے گا۔ اور اس وفد کو دبئی انٹرنیشنل فنانشل سنٹر کی جانب سے مدعو کیا گیا ہے۔ جو گزشتہ رات دبئی پہنچا ہے۔

اس  وفد کی قیادت یروشلم وینچر پارٹنرز (جے وی پی) کے بانی اور چیئرمین ڈاکٹر ایرل مارگلیٹ کررہے ہیں اور اس میں سائبر سکیوریٹی، فنٹیک، انشورنس ٹیکنالوجی اور فوڈ ٹیک جیسے شعبوں میں معروف اسرائیلی کمپنیوں کے 13 سی ای او شامل ہیں۔

31 اگست کو امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر جیرڈ کشنر کے سربراہی میں یو اے ای آںے والے وفد کے بعد یہ دوسرا بڑا اسرائیلی وفد ہوگا جو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے دو ماہ کے اندر یو اے ای کے دورے پر آیا ہے۔

اس وفد کے سربراہ مارگلیٹ کا کہنا تھا کہ ” جدید ٹیکنالوجی ایک ایسا انجن ہے جو اسرائیلی معیشت کو چلاتا ہے۔ لہذا اسرائیل کے ساتھ تعاون اور شراکت داری پر مبنی تعلقات کو لیڈ کرنے میں ہمارا اہم کردار بنتا ہے”۔

مارگلیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ” مجھے اسرائیل کے پہلے ہائی ٹیک وفد کی سربراہی پر فخر ہے۔ ہماری کمپنیاں گزشتہ کئی سالوں سے متحدہ عرب امارات کے ساتھ تجارتی روابط میں تھیں، اور اب ان تعلقات کو وسعت دینے کا وقت ہے”۔

انکا کہنا تھا کہ یہ دورہ محض کاروباری موقع نہیں ہے بلکہ اسرائیل یو اے ای کے درمیان تعلقات میں ایک نیا باب رقم کرنے کا اہم ترین موقع ہے۔ ” ہمارے ساتھ اسرائیل کی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم ایک حقیقی شراکت کو جنم دیں جو گے جو اسرائیلی کمپنیوں کو پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کرے گی اور روزگار ہیدا کرے گی”۔

وفد کی جانب سے ایک بیان میں کہا بتایا گیا ہے کہ اس وفد میں متحدہ عرب امارات آنے والی کمپنیوں میں اسرائیل کی مایہ ناز کمپنیاں شامل ہیں جو متحدہ عرب امارات کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوں گیں۔

جن میں سے سب سے اہم خوراک سے متعلق ٹیکنالوجی سے منسلک اسرائیلی کمپنی انووہ پرو شامل ہے۔ یہ کمپنی پروٹین کا نعم البدل تیار کرتی ہے۔ جس کی غذایت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اور یہ کمپنی یورپ میں ڈیری پراڈکٹس میں ایک اہم نام رکھتی ہے جن میں آئیس کریم اور مائیونیز جسی پراڈکٹس شامل ہیں۔

اور ایک اور اہم کمپنی ایگرنٹ ہے، جو درختوں کو نقصان پہنچانے سے پہلے ہی بیماری کی شناخت کرنے کی ٹیکنالوجی تیار کرچکی ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان یہ امن معاہدہ 15 ستمبر کو واشنگٹن میں طے پایا تھا جو ابراہم اکارڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر آ گئے ہیں اور دونوں ممالک معاشی اور سیاسی طور پر ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں۔

Source Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button