متحدہ عرب امارات

اٹل ہے کہ ابوظبہی پر کرایا گیا دہشتگرد حملہ ناقابل فراموش ہے ، ذمہ داروں کو سزا ضرور ہوگی: یو اے ای

خلیج اردو
ابوظبہی : متحدہ عرب امارات نے یمنی دہشتگرد گروہ حوثی باغیوں کی جانب سے ابوظبہی کے شہری آبادی کو نشانہ بنانے والے حملوں کو نقابل معافی قرار دیا ہے۔ ان میں سے ایک حملے کی وجہ سے ابوظبہی نیشنل آئل کمپنی ایڈونک کے تین ٹیکنکرز کو مصفح میں آگ لگی جس کے باعث ہونے والے دھماکے میں تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔

سرزمین متحدہ عرب امارات پر دہشتگرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات ان دہشت گردانہ حملوں اور مجرمانہ اشتعال انگیزی کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

گزشتہ روز پیر کو ہونے والے ان دھماکوں کے بعد حوثی تحریک نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

متحدہ عرب امارات نے ان حملوں کو حوثی باغی ملیشیا کی جانب سے کیے جانے والے گھناؤنے اور ناقابل معافی جرم قرار دیا ہے جو بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ گروپ خطے میں دہشت اور افراتفری پھیلا رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں اور عوامی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے ایسی بزدلانہ کارروائیوں کی مذمت کرے۔

مرنے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایڈونک کا کہنا ہے کہ واقعہ پیر کے روز مصفح ڈپو پر دس بجے پیش آیا جس میں ایک پاکستان اور دو بھارتی ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی شناخت فی الحال نہ ہو سکی جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ معمولی سے درمیانے درجہ کے زخمی ہیں۔

مصفح آگ ابوظہبی میں گزشتہ روز آتشزدگی کے دو واقعات میں سے ایک تھی۔ آتش زدگی کا دوسرا واقعہ جس کا شبہ ہے کہ ڈرون کی وجہ سے ہوا – ابوظہبی ایئرپورٹ کے تعمیراتی علاقے میں بھڑک اٹھی۔

اتحاد ایئرویز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے کے نتیجے میں پروازوں کی ایک چھوٹی سی تعداد میں خلل واقع ہوا۔ ایئر لائن نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ کی معمول کی کارروائیاں تیزی سے دوبارہ شروع کر دی گئیں۔

پولیس نے کہا ہے کہ ان کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ آگ ممکنہ طور پر ڈرونز سے تعلق رکھنے والے ٹکڑوں کی وجہ سے لگی جو دو علاقوں میں گرے۔

متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ متحدہ عرب امارات حوثیوں کے حملے سے شفافیت اور ذمہ داری کے ساتھ نمٹ رہا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر ڈاکٹر انور گرگاش نے ٹویٹر پر کہا کہ دہشت گرد گروپ خطے کے تحفظ اور سلامتی کو متزلزل نہیں کر سکتے۔

واقعے کے بعد متحدہ عرب امارات کی ہمایت میں نیک خواہشات اور پیغامات کی بھرمار ہے۔ متعدد ممالک نے اس بزدلانہ کارروائی کی مذمت کی ہے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے سخت الفاظ میں اس دہشتگردانہ کارروائی کی مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے اسے خطے کی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ امور نے کہا ہے کہ شہری آبادی اور تنصیبات کو نشانہ بنانا اخلاقیات سے گرا ہوا اقدام ہے اور یہ عالمی انسانی حقوق کے منافی عمل ہے۔

بحرین کی وزارت خارجہ نے اسے متحدہ عرب امارات کی سلامتی پر جارحانہ حملہ قرار دیا ہے۔

عمان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں یو اے ای کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے اور علاقائی امن و استحکام اور یو اے ای کی سلامتی کیلئے تمام تر حمایت کا اعلان کیا ہے۔

کویت نے حوثیوں کے اس اقدام سے ممکنہ خطرات سے خبردار کیا ہے اور عالمی برادری سے ان حملوں کے تدارک کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خطے کی سلامتی کیلئے یو اے ای کے کسی بھی جوابی اور دفاعی اقدام کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔

یمن کی وزارت خارجہ، اردن، عرب پارلیمنٹ اور اسلامی تعاون تنظیم نے مذکورہ حملے کی مذمت کی ہے۔

رواں ماہ کی شروعات میں حوثی تحریک نے مغربی یمنی بندرگاہ حدیدہ سے طبی سامان لے جانے والے متحدہ عرب امارات کے کارگو جہاز روابی کو اغوا کر لیا تھا۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button