متحدہ عرب امارات

وہ پانچ غلط فہمیاں جن کی وجہ سے کورونا وائرس پھیلتا ہے

 

خلیج اردو آن لائن:

جہاں ایک طرف دنیا بھر میں کورونا کے کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے وہیں دوسری طرف لوگ پہلے سے زیادہ بے فکر اور لا پرواہ ہوتے جا رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنائی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کر کر کے اب تھک چکے ہیں۔  اس لیے اب متعدد افراد کورنا ایس او پیز پر عمل در آمد چھوڑ چکے ہیں۔

متعدد افراد اس ضمن میں اپنی طرف سے کئی من گھڑت تھیوریاں لے آئے ہیں اور ان کی وجہ سے کورونا ایس او پیز پر عمل چھوڑ چکے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں باوجود کورونا ویکسین مہم کے لوگوں کو کورونا کے پھیلاؤ پر عمل در آمد کی ہدایت کی گئی ہے اور اس پر عمل نہ کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود لوگ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہیں جو کورونا کیسز میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔

عوام کے اس رویے کو دیکھتے ہوئے دبئی ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے ٹوئیٹر پر ایسی غلط فہمییوں کی فہرست جاری کی گئی جو روزانہ سننے کو ملتی ہیں اور جن پر عمل کر کے لوگ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ کر رہے ہیں۔

غلط فہمیاں درج ذیل ہیں:

  • میں ماسک پہننے سے تھک گیا ہوں
  • میں کورونا کے مریض کا قریبی ملنے والا تھا لیکن میرا کورنا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ (خیال رہے کہ کورنا ٹیسٹ منفی آںے کے باوجود کورنا کے مریض کے قریبی ملنے والے 10 دن قرنطینہ میں رہنا ہوتا ہے)۔
  • میں کورنا کے مریض کا قریبی ملنے والا ہوں، لیکن مجھے کورونا کی کوئی علامات نہیں ہیں
  • مجھے پہلے بھی کورونا ہو چکا ہے، لہذا میں کورونا کے خلاف قوت مدافعت رکھتا ہوں۔
  • چلیں تمام دوستوں اور فیملی کے ساتھ پارٹی کرتے ہیں۔

دبئی ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی گئی ہےجس میں ان غلط فہمیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ اور لوگوں سے درخواست کی گئی ہے وہ ان غلط باتوں پر عمل کرنا بند کریں اور کورونا کے خلاف بنائے گئے قواعد و ضوابط پر عمل کریں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button