متحدہ عرب امارات

دبئی پولیس نے مقتول کی ہڈیوں کا جائزہ لے کر قتل کا پچیدہ کیس حل کر لیا

 

خلیج اردو آن لائن:

دبئی پولیس نے جدید ترین آلات کی مدد سے قتل کا ایک پچیدہ کیس حل کر دیا۔ آلہ قتل پر انگلیوں کے نشان نہ مل پانے کے بعد جدید آلات نے آلہ قتل کی قتل میں استعمال ہونے کی تصدیق کی۔

دبئی پولیس کے فائر آرم اینڈ ٹول مارکس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ لیفٹیننٹ انجینئر محمد الشمسی نے بتایا کہ "ہمیں صحرا میں ایک لاش برآمد ہونے کی اطلاع ملی۔ جس کے فوری بعد ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم جائے وقوعہ پر بھیج دی گئی۔ تاہم، ٹیم کو کرائم سین کے علاقے میں آلہ قتل نہ مل سکا”۔

تاہم، تفصیلی تفتیش کے بعد 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ جن پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک جھگڑے کے دوران مبینہ طور پر چھریوں کے وار کر کے متاثرہ شخص کو قتل کر دیا تھا۔ الشمسی نے بتایا کہ "مشتبہ افراد نے جان بوجھ کر تحقیق کاروں کو گمراہ کرنے کے لیے آلات قتل کسی دودسرے  دور دراز کے مقام پر چھپا دیے تھے”۔

الشمسی نے بتایا کہ آلہ قتل کے طور پر استعمال ہونے والی چھریاں برآمد ہونے کے بعد ان پر سے انگلیوں کے نشان حاصل کرنا مشکل ہوگیا تھا۔ کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ قدرتی طور پر انگلیوں کے نشان ان آلات سے مٹ چکے تھے۔ لہذا ابتدا میں تو ان چھریوں کو نہ مشتبہ افراد سے جوڑا جا سکتا تھا اور نہ ہی قتل سے۔ جس کے بعد تمام ثبوت دبئی پولیس کے فرانزک ماہرین کو فراہم کیے گئے۔ اور یہ ماہرین انسانی ہڈیوں پر لگنے والات آلات کے نشانات کے تجزیہ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔

فرانزک ماہرین قتل ہونے والے شخص کی ہڈیوں پر سے لگے آلات کے نشانات کے پرنٹ لینے اور پھر انہیں قتل کے لیے استعمال ہونے والی چھریوں کے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوگئے۔ اور یہ ثبوت عدالت میں پیش کیے جانے کے قابل ہیں۔

فرانزک ڈیپارٹمنٹ کی اس کامیابی پر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ میجر جنرل ڈاکٹر احمد عید المنصوری نے اس کیس پر کام کرنے والی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔ انکا کہنا تھا کہ اس کیس میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی اس بات کا ثبوت ہوے دبئی پولیس ہر فیلڈ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی خواہاں ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button