متحدہ عرب اماراتٹپس

متحدہ عرب امارات آنے سے پہلے اپنے اوپر لگی سفری پابندی سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا طریقہ کار

خلیج اردو آن لائن:
اگر آپ متحدہ عرب امارات آنے کی منصوبہ بندی کر رہیں لیکن آپ کو پریشانی ہے کہ کہیں آپ پر یو اے ای میں ماضی میں کسی مقدمے کی وجہ سے سفری پابندی عائد نہ کی گئی ہو۔  تو ایسے میں آپ یہ کیسے جان پائیں گے کہ آپ پر یو اے ای میں کوئی سفری پابندی عائد ہے یا نہیں؟
متحدہ عرب امارات میں مقیم افراد کے لیے سفری پابندی سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے کئی ذرائع موجود ہیں۔ جس کے لیے آپ درج ذیل مضمون پڑھ سکتے ہیں۔
لیکن اگر آپ متحدہ عرب امارات سے باہر ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ آیا آپ پر کسی قسم سفری پابندی عائد ہے یا نہیں تو اس کا طریقہ درج ذیل ہے:

متحدہ عرب امارات سے باہر ہوتے ہوئے یواے ای میں اپنے اوپر لگی پابندی کے بارے میں جاننے کے لیے آپ کو یو اے ای میں کسی لاء فرم سے رابطہ کرنا چاہیے۔ تاکہ وہ آپ کے یو اے ای آنے سے پہلے یواے ای میں آپ کے قانونی اسٹیٹس کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کر کے آپ مہیا کرے۔

آپ جس وکیل کی خدمات حاصل کریں گے وہ کیسے معلومات حاصل کرے گا اس بات کا انحصار آپ پر ماضی میں ہونے والے مقدمے پر ہوگا۔ مقدمے کے مطابق وکیل متعلقہ حکام سے رابطہ کرے گا اور معلوم کرے گا کہ آیا اس مقدمے کی وجہ سے آپ پر یو اے ای میں کسی قسم کی سفری پابندی عائد کی گئی ہے یا نہیں۔

تاہم، وکیل سے اس کی خدمات حاصل کرنے کے لیے آپ کو اس کی فیس ادا کرنا ہوگی۔ اور آپ کے لیے معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کو اپنے وکیل کو درج ذیل دستاویزات فراہم کرنا ہوں گیں:

  • اپنے اصل پاسپورٹ کی ایک کاپی
  • اگر آپ یو اے ای کی رہائشی رہیے ہیں تو آپ کو اپنے ویزا نمبر کی تصیلات، اماراتی شناختی کارڈ اور اگر پاسپورٹ ایکسپائر ہوگیا اور اس پر ویزا لگا ہوا تھا تو آپ کو اسکی معلومات اپنے وکیل کو دینی ہوگی۔
  • آخری بار جب آپ نے یو اے ای چھوڑا تھا تو اس وقت کی اسٹیمپ کی کاپی بھی فراہم کرنا ہوگی۔

اس کے بعد آپ کا وکیل پولیس، عدالت اور پراسیکیوشن سے معلومات حاصل کرے گا کہ آٰیا آپ کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہےیا نہیں اور اس مقدمے کیوجہ سے آپ پر کوئی پابندی عائد کی گئی ہے یا نہیں۔ اور اگر کسی قسم کی سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو آپ اپنے وکیل سے ہی مشورہ کر کے اس پابندی کو ختم کروانے کا پراسیس شروع کروا سکتے ہیں۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button