متحدہ عرب امارات

پاکستان سے سینکڑوں مسافر امارات واپس جانے سے رہ گئے

پاکستانی ایئر پورٹس حکام کے مطابق اماراتی حکومت نے پی سی آر ریپڈ ٹیسٹ کی شرط عائد کر رکھی ہے

متحدہ عرب امارات کی جانب سے 5 اگست 2021ء بروز جمعرات پاکستان سمیت متعدد ممالک کے ان مسافروں کو واپس آنے کی اجازت دے دی ہے جو کئی ماہ سے فضائی سفر کی پابندی کے باعث اپنے ملک میں ہی پھنس کر رہ گئے تھے۔ اس خوش خبری سے پاکستان میں پھنسے ہزاروں اماراتی ویزہ ہولڈر کو بھی خوش کر دیا تھا۔ تاہم جب یہ پاکستانی مسافر واپس جانے کے لیے کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے ایئرپورٹس پر پہنچے تو انہیں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

ایئرپورٹ حکام نے بتایا ہے کہ اماراتی حکومت کی جانب سے پرواز سے 4 گھنٹے مسافروں کا پی سی آر ریپڈ Antigen ٹیسٹ لینے کی شرط عائد کی گئی ، تاہم اس ٹیسٹ کی پاکستانی لیبارٹریز میں سہولت موجود نہیں ہے۔ اس وجہ سے ایمریٹس اور فلائی دُبئی نے پاکستانی مسافروں کو امارات لے جانے سے انکار کر دیا ہے ۔

کراچی کے جناح ایئرپورٹ پر بھی دُبئی جانے والے مسافرو ں کو سفر سے روک دیا گیا ہے کیونکہ ان مسافروں کے پاس ریپڈ انٹیجن رپورٹ موجود نہ تھی۔

ایمریٹس کی پرواز 601-EK کے ذریعے دُبئی جانے والے 70 سے زائد مسافروں کو بورڈنگ کارڈ ہی جاری نہیں ہوئے۔ اسی طرح اسلام آباد سے دُبئی جانے والی پروازوں کے 300 سے زائد مسافروں کو بورڈنگ پاس جاری نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امارات روانگی کی پرواز میں سوار ہونے سے قبل مسافروں کے پاس پی سی آر ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ ہونا لازمی ہوگا جسے روانگی کے وقت جاری ہوئے 48 گھنٹے سے زائد ووقت نہ گزرا ہو۔

یہ ٹیسٹ رپورٹ منظور شدہ لیبارٹری سے ہونا ہے جس کی ویریفیکیشن کے لیے اس پر QR کوڈ ہونا بھی ضروری ہوگا۔ جہاز میں سوار ہونے سے قبل چار گھنٹے پہلے تک مسافروں کا ریپڈ کورونا ٹیسٹ بھی ہوگا۔ صرف وہی مسافر امارات واپس آ سکیں گے جن کے پاس کارآمد رہائشی ویزہ ہو گا اور ویکسین کی دونوں خوراکیں لگانے کا سرٹیفکیٹ بھی موجود ہوگا۔ سفر کے وقت دوسری خوراک حاصل کیے کم از کم چودہ روز گزر جانا لازمی ہوگا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button