متحدہ عرب امارات

ایشیا کپ میں پاک بھارت کرکٹ میچ کیلئے شائقین ٹکٹوں پر باخوشی 1000 درہم تک خرچ کرتے ہیں،شائقین کے دلچسپ تائثرات جانیے

خلیج اردو
دبئی:کرکٹ کے شائقین نے 28 اگست کو دبئی میں کھیلے جانے والے انتہائی اہم اور دلچسپ بھارت بمقابلہ پاکستان میچ کے ٹکٹوں کے لیے ان انتہاؤں کی تفصیل بتائی ہے جو وہ جذبات کی شکل میں رکھتے ہیں۔

میچ کے ٹکٹوں کی نئی کھیپ جو ایشیا کپ کا حصہ ہے بدھ کی صبح 10 بجے فروخت ہوئی۔تاہم ٹکٹ خریدنے کے لیے ایک نئی شرط شامل کی گئی کہ شائقین کو پاک بھارت میچ کے پاس حاصل کرنے کے لیے ٹورنامنٹ میں دو دیگر گیمز کے ٹکٹ خریدنا پڑے۔

العین کے رہائشی شعیب خان جو دبئی میں کام کرتے ہیں نے بتایا کہ اس نے ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے متعدد کمپیوٹرز سے پلاٹینم لسٹ کی ویب سائٹ پر لاگ ان کیا۔

میں صبح 8 بجے سے سائٹ پر کیو میں کھڑا تھا۔ میں نے ٹکٹوں کی فروخت کے بارے میں اپ ڈیٹ دیکھی اور بیک وقت چار کمپیوٹرز پر ویب سائٹ کھولی۔ میں خوش قسمت رہا کیونکہ میں 20 منٹ کے اندر ٹکٹ خریدنے میں کامیاب ہو گیا۔

خان نے وضاحت کی کہ اس نے ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے 986 درہم خرچ کیے جو میرے گروسری بجٹ کے آدھے مہینے کے قابل ہے۔ٹکٹ تین میچوں کے بنڈل میں دستیاب تھے۔ میں دوسرے دو میچوں کے لیے نہیں جا سکوں گا اور انہیں دوستوں یا خاندن کے ممبران کو دے دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی پیاری بیوی کے ساتھ میچ میں جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب خان اسٹیڈیم میں بھارت اور پاکستان کا میچ دیکھیں گے۔

‘دبئی کے رہائشی شہزادہ یوسف نے بتایا کہ وہ ڈھائی گھنٹے کیو میں رہنے کے بعد ایک پریمیم ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ میں نے عام طور پر میچ کے مقابلے میں بہت زیادہ خرچ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بمقابلہ پاکستان میچ کافی نایاب مواقع پر ہوتا ہے۔ خاص طور پر متحدہ عرب امارات میں۔ اس تجربے کے لیے 1,038 درکار ہیں۔

یوسف کا والد پاکستان اور ماں ہندوستانی ہے اور وہ اس بات سے قطع نظر جشن منائیں گے کہ کون جیتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں صرف ایک اچھا اور سخت میچ دیکھنا چاہتا ہوں۔

دبئی کے رہائشی عبداللہ حفیظ ان چند خوش نصیب شائقین میں شامل تھے جنہوں نے 15 اگست کو پہلے بیچ میں ٹکٹ حاصل کیے لیکن انہیں آٹھ گھنٹے تک ویب سائٹ پر لاگ ان رہنا پڑا۔

حفیظ نے بتایا کہ میں نے 15 اگست کو صبح 10 بجے لاگ ان کیا تھا۔ آخر کار جب ٹکٹوں کی فروخت شام 6 بجے لائیو ہوئی، تو مجھ سے آگے صرف 400 لوگ انتظار کر رہے تھے۔ مجھے 45 منٹ میں ٹکٹ مل گئے۔

وہ اپنی بیوی کو میچ میں لے کر جائیں گے جو ان دونوں کے لیے پہلی بار تجربہ ہے۔

ایک اور پردیسی، سبھاش کرشنن، 4 ستمبر کو ہونے والے سپر 4 میچ کے لیے صرف ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اسے پختہ یقین ہے کہ کھیل کے حریف وہ میچ کھیلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں ٹکٹوں کے بارے میں اپ ڈیٹس حاصل کرنے کے لیے روزانہ خلیج ٹائمز کو فالو کر رہا تھا۔ میں 4 ستمبر کے میچ کو حاصل کرنے کے لیے تقریباً دو گھنٹے تک منتظر رہا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button