متحدہ عرب امارات

کیا امارات میں کورونا کے نئے وائرس پہنچنے سے بڑا خطرہ پیدا ہو گیا ہے؟

اماراتی حکام کی جانب سے دو روز قبل اعلان کیا گیا تھا کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی جو نئی قسم ظاہرہوئی ہے، اس سے متاثرہ کچھ مریض امارات میں بھی سامنے آئے ہیں۔ اس خبر سے امارات میں مقیم افراد خاصے پریشان ہیں۔ تاہم نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NCEMA) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نئے کورونا وائرس سے متاثرہ مریض یورپی ملک سے ہی آئے ہیں، جنہیں فوری طور پر قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

تاکہ یہ وائرس مقامی افراد میں منتقل نہ ہو۔ لوگوں کی اس نئے وائرس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ صرف پہلے کی طرح کورونا سے متعلق گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ اماراتی حکام نے بتایا ہے کہ یہ نیا وائرس پرانے کورونا وائرس کے مقابلے میں 70 فیصد تیزی سے پھیلتا ہے۔
اسی وجہ سے برطانیہ میں اس وائرس سے لوگ تیزی سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ اورکئی ممالک نے برطانیہ کے لیے اپنی پروازیں بند کر دی ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کا کہنا ہے کہ میڈیا پر یہ خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ کورونا کے لیے بنائی گئی ویکسینز نئی قسم کے وائرس کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ تاہم اس بات میں قطعاً کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس حوالے سے ابھی ریسرچ جاری ہے جس کے بعد ہی بتایا جا سکے گا کہ یہ ویکسین نئے وائرس کے خلاف کس حد تک موثر ہے۔ تاہم NCEMA کا دعویٰ ہے کہ اب تک کی ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ کورونا ویکسینز نئے وائرس کے خلاف بھی بھرپور طور پر موثر ثابت ہوں گی۔

البتہ لوگوں کو اس موقع پر مکمل احتیاط ہی اس وائرس سے بچا سکتی ہے۔ امارات میں موجود تمام افراد سماجی فاصلے، ماسک پہننے اور سٹیریلائزنگ پر سختی سے عمل کریں۔ جبکہ امارات واپس آنے والے افرادکو لازمی طور پر کچھ روز آئسولیشن میں رہنا ہو گا۔ اگر کسی فرد میں میں کورونا کی علامت ظاہر ہو تو فوری طور پر محکمہ صحت کو اطلاع دی جائے یا ہسپتال جا کر اپنا ٹیسٹ کروانا ہوگا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button