متحدہ عرب امارات

نئے سال کی شروعات میں متحدہ عرب امارات کابینہ اجلاس، ملازمین کے حوالے سے اصلاحات ، گرین بلڈنگ ، نیو سپورٹس قانون سمیت کیا کیا فوائد ہیں؟

خلیج اردو
دبئی : متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے جمعہ کے روز بہت سے قوانین کی منظوری دی ہے۔ کابینہ کا اجلاس متحدہ عرب امارات مکے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی زیر صدارت ہوا جہاں کھیلوں ، گرین بلڈنگ اور مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرنے والے قوانین سمیت دیگر رولز ریگولیشن کی منظوری دی گئی۔

مزدوروں سے متعلق امور میں وفاقی فرمان کے ایگزیکٹیو ریگولیشنز :

اس سے ملک بھر میں لیبر مارکیٹ کی پائیداری میں اضافہ ہونے کے ساتھ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ لیبر مارکیٹ میں کارکردگی کو یقینی بنانے اور بہترین ٹیلنٹ اور سکلز کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کیلئے ایگزیکٹو ریگولیشنز قانونی فریم ورک کی وضاحت کی گئی ہے۔

یہ قانون لیبر مارکیٹ میں اماراتی ہنرمندوں کی مسابقت کو بڑھانے کی کوششوں کو تحریک فراہم کرتا ہے۔ ایگزیکٹیو ریگولیشنز ایک ایسا جدید طریقہ کار تشکیل دیتے ہیں جو بالآخر کاروبار میں آسانی، مسابقت اور لیبر مارکیٹ کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کو یقینی بناتا ہے۔

انتظامی ضوابط ایسے طریقہ کار کو متعین کرتے ہیں جو کارکنوں اور ملازمین کی فلاح و بہبود کی ضمانت کے ساتھ ایک محفوظ اور صحت مند کاروباری ماحول کو یقینی بناتے ہیں۔

صنعتی املاک کے حقوق کے ضابطے اور تحفظ سے متعلق وفاقی قانون کے ایگزیکٹو ریگولیشنز:

یہ قانون پیٹنٹ، صنعتی ڈیزائن، مربوط سرکٹس، خفیہ معلومات اور یوٹیلیٹی سرٹیفکیٹس کیلئے وقف ہے۔

ایگزیکٹو ریگولیشنز قانون کے آرٹیکلز کو لاگو کرنے کیلئے ایک جامع طریقہ کار فراہم کرتے ہیں جس میں پیٹنٹ اور یوٹیلیٹی سرٹیفکیٹس کی اہلیت سے متعلق درخواستیں اور تفصیلات شامل ہیں۔

اس میں پیٹنٹ دینے کی شرائط کے ساتھ ساتھ لازمی لائسنس، لازمی لائسنسوں کی تعداد میں اضافہ اور لازمی لائسنس کی شرائط کی رعایت بھی شامل ہے۔

‘گرین بلڈنگ’

کابینہ نے توانائی اور پانی کے استعمال کی پائیداری اور معقولیت کے حوالے سے ‘گرین بلڈنگ’ کیلئے اختیاری قومی ریگولیشنز کی بھی منظوری دی۔

قومی ریگولیشن متحد طریقہ کار اور طرز عمل فراہم کرتا ہے جو پائیداری کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بناتا ہے۔ بشمول تعمیراتی کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنا اور تعمیراتی مقامات پر فضلہ کی ری سائیکلنگ کی حوصلہ افزائی کرنا اس میں شامل ہے۔

کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ریگولیشن کا اطلاق وفاقی اور مقامی دونوں اداروں کیلئے دو سالہ مدت میں اختیاری ہو گا جس کے بعد کابینہ لازمی درخواست سے پہلے نتائج کا جائزہ لے گی۔

کھیلوں سے متعلق قانون

کھیلوں کا قانون کھیلوں کے شعبے کو منظم کرنے سمیت ملک میں کھیلوں کی جنرل اتھارٹی، کلبوں، ایسوسی ایشنز، کمیٹیوں، فیڈریشنوں اور کھیلوں کے حکام کے درمیان تعلقات کو باقاعدہ بناتا ہے۔ قانون کا مقصد کمیونٹی کے اراکین کو کھیلوں کے طرز زندگی کی پیروی کرنے کی ترغیب دینا اور کھیلوں کے ہنر کی حمایت کرنا ہے تاکہ علاقائی اور عالمی سطح پر کھیلوں کے تمام مقابلوں میں متحدہ عرب امارات کی موجودگی کو بڑھایا جا سکے۔

ڈیجیٹل پروکیورمنٹ پالیسی

کابینہ نے وفاقی حکومت کی ڈیجیٹل پروکیورمنٹ پالیسی کی منظوری دی ہے جس کا مقصد اعلیٰ سطح کی رسائی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ سرکاری خریداری میں تیزی لانا اور اس عمل کو مکمل طور پر نافذ کرنے کیلئے درکار وقت کو کم کرنا ہے۔

پالیسی بہترین بین الاقوامی طریقوں پر مبنی رہنما خطوط اور معیار کی وضاحت کرتی ہے جو لاگت کی تاثیر کو بہتر بنانے اور کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے میں مددگار ہوگی۔

یہ پالیسی تمام وفاقی اداروں میں خریداری کی ڈیجیٹل تبدیلی کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے وژن سے ہم آہنگ اور ایک منصفانہ اور شفاف عمل فراہم کرتی ہے جو مجموعی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔

کابینہ کے دیگر فیصلے:

کابینہ نے وزیر انصاف عبداللہ بن سلطان بن عواد النعیمی کی سربراہی میں انسانی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے قومی کمیٹی کے نئے ڈھانچے کی منظوری دی۔ کابینہ نے تین سال تک محمد بن راشد اسمارٹ لرننگ پروگرام کی نگرانی کیلئے اعلیٰ کمیٹی کی تشکیل نو کے فیصلے کی بھی منظوری دی۔ وزیر تعلیم حسین بن ابراہیم الحمادی کی سربراہی میں کمیٹی کی رکنیت میں جمیلہ بنت سالم المحیری، وزیر مملکت برائے پبلک ایجوکیشن، بورڈ آف ایمریٹس اسکولز اسٹیبلشمنٹ کی چیئرپرسن اور متعدد عہدیدار شامل ہیں۔

کابینہ نے وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹس سیکیورٹی کے وفاقی کسٹم سسٹمز کو ایک متحد پلیٹ فارم کے ذریعے تمام مقامی کسٹمز کے ساتھ منسلک کرنے کے فیصلے کی منظوری دی تاکہ متعلقہ حکام کے درمیان انضمام کو یقینی بنایا جا سکے اور اس میں ضروریات اور حفاظتی معلومات شامل ہوں۔

کابینہ نے دنیا بھر کے مختلف ممالک کے ساتھ دوہرے ٹیکس سے بچنے اور سرمایہ کاری کے تحفظ اور حوصلہ افزائی کے حوالے سے متعدد معاہدوں کی منظوری دی ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button